صفورہ زرگر پر جامعہ کیمپس میں داخلے پر پابندی
یونیورسٹی کے چیف پراکٹر نے کہا کہ صفورہ زرگر بدنیتی پر مبنی اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے جامعہ کے طلباء کا استعمال کر رہی تھیں جس کی وجہ سے یونیورسٹی نے یہ حکم جاری کیا۔
نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنی سابقہ طالبہ صفورہ زرگر کا پی ایچ ڈی کا داخلہ منسوخ کرنے کے چند دن بعد، یونیورسٹی کیمپس میں ہی ان کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفورہ زرگر غیر متعلقہ اور قابل اعتراض معاملات پر غیر ضروری ہنگامہ آرائی کررہی ہیں جس کے نتیجہ میں ان کا کیمپس میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔
یونیورسٹی کے چیف پراکٹر نے کہا کہ صفورہ زرگر بدنیتی پر مبنی اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے جامعہ کے طلباء کا استعمال کر رہی تھیں جس کی وجہ سے یونیورسٹی نے یہ حکم جاری کیا۔ صفورہ زرگر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایم فل کی طالب علم اور رزمیہ رابطہ کمیٹی کی میڈیا کوآرڈینیٹر تھیں۔
انہیں 23 فروری 2020 کو مبینہ اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہوئے دہلی فسادات بھڑکانے کے الزام کے تحت 10 اپریل کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ وہ 24 جون 2020 تک سخت گیر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت محروس تھیں تاہم بعد میں انسانی اور طبی بنیادوں پر جون 2020 میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
یونیورسٹی نے مزید کہا کہ صفورہ زرگر چند بیرونی طلباء کے ساتھ پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کے لئے غیر متعلقہ اور قابل اعتراض مسائل پر کیمپس میں مظاہروں، احتجاج اور مارچ کو منظم کرنے میں ملوث ہیں۔
یونیورسٹی کے جاری کردہ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ دیکھا گیا ہے کہ محترمہ صفورہ زرگر (سابق طالبہ جامعہ) چند طلباء کے ساتھ پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کے لئے غیر متعلقہ اور قابل اعتراض مسائل کے خلاف کیمپس میں مظاہروں، احتجاج اور مارچ کو منظم کرنے میں ملوث رہی ہیں۔ وہ یونیورسٹی کے طلباء اور کچھ دیگر طلباء کے ساتھ مل کر یونیورسٹی کے پلیٹ فارم کو اپنے مذموم سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ مزید برآں وہ ادارے کے معمول کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔ مذکورہ بالا کو مدنظر رکھتے ہوئے، مجاز اتھارٹی، پورے کیمپس میں پرامن تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے سابق طالبہ محترمہ صفورہ زرگر کی کیمپس میں داخلہ پر پابندی کو فوری طور پر منظوری دیتی ہے۔”
قبل ازیں صفورہ زرگر کا پی ایچ ڈی کا داخلہ، شعبہ سماجیات نے مقالے کے کام میں ان کی غیر اطمینان بخش پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا۔ یونیورسٹی کے مطابق اضافی مواقع ملنے کے باوجود زرگر نے اپنا پی ایچ ڈی کا مقالہ جمع نہیں کرایا جس کے بعد ان کا داخلہ منسوخ کرنا پڑا۔
منسوخی کے بعد طلبہ کے ایک گروپ نے یونیورسٹی انتظامیہ پر امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے کیمپس میں صفورہ کے حق میں اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ زرگر نے 2019 میں مربوط ایم فل، پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا تھا۔