شمالی بھارت

سنجولی مسجد معاملہ: وقف بورڈ نے غیرقانونی تعمیرات کا اعتراف کیا، چیف منسٹر نے مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی

سنجولی مسجد کی تعمیر پر تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے، جس میں ہماچل پردیش وقف بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ مسجد کی بعض منزلیں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی ہیں۔ یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ہماچل پردیش اسمبلی میں ایک مقامی ایم ایل اے نے مسجد کی غیرقانونی تعمیر کے معاملے کو اُٹھایا تھا۔

شملہ: سنجولی مسجد کی تعمیر پر تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے، جس میں ہماچل پردیش وقف بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ مسجد کی بعض منزلیں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی ہیں۔ یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ہماچل پردیش اسمبلی میں ایک مقامی ایم ایل اے نے مسجد کی غیرقانونی تعمیر کے معاملے کو اُٹھایا تھا۔

متعلقہ خبریں
ملک ایک مضبوط حکومت کا انتخاب کرے گا، داغدار کا نہیں: کنگنا
وقف ترمیمی بل چور دروازے سے اوقافی جائیدادوں کو غصب کرنے کی سازش: مشتاق ملک
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ
عرشیہ انجم کی مشتبہ موت : ہماچل پردیش پولیس افسر کی اقلیتی کمیشن پر حاضری
ایم بی بی ایس طالبہ عرشیہ انجم کی مشتبہ موت: تلنگانہ اقلیتی کمیشن کی جانب سے تازہ نوٹسوں کی اجرائی

مقامی عوام کے شدید احتجاج کے بعد، شملہ وقف بورڈ نے سنجولی مسجد کے امام کو برطرف کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، مسجد سے ملحقہ متعدد غیر مجاز تعمیرات کو بھی منہدم کر دیا گیا ہے۔ بی جے پی کارکنوں اور بعض ہندو تنظیموں نے مسجد کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے گرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ صورتحال ایک واقعے کے بعد بگڑی، جس میں 30 اگست کی رات کو شملہ کے ملیانہ علاقے میں 37 سالہ وکرم سنگھ کو مقامی افراد نے تشویشناک طریقے سے زخمی کر دیا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ حملہ آوروں کا تعلق مسلم کمیونٹی سے تھا، جس نے مقامی غیر مسلموں کو مشتعل کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے ایک مسجد میں پناہ لی، جس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ اس کے ردعمل میں، غیر مسلم عوام نے مسجد کو غیرقانونی قرار دے کر اسے گرانے کے مطالبات کیے۔

اس معاملے پر سیاسی تنازعہ بھی بڑھ گیا ہے، جہاں اپوزیشن حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ہماچل پردیش کے چیف منسٹر سکھو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مذہبی جذبات کو قابو میں رکھیں اور کوئی ایسا اقدام نہ اٹھائیں جس سے ملک کی سالمیت اور سیکولرازم کو نقصان پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور ہمیں مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا چاہیے۔

a3w
a3w