جموں و کشمیر

کشمیر میں سرمائی تعطیلات کے بعد اسکول کھل گئے

طویل سرمائی تعطیلات کے بعد وادی کشمیر میں پیر کے روز اسکولوں میں بچوں کی چہچہاہٹ سے رونق لوٹ آئی۔

سری نگر: طویل سرمائی تعطیلات کے بعد وادی کشمیر میں پیر کے روز اسکولوں میں بچوں کی چہچہاہٹ سے رونق لوٹ آئی۔

متعلقہ خبریں
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
سری نگر کو جموں و کشمیر کا مستقل دارالحکومت بنادیاجائے: انجینئر رشید
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ
تشکیل حکومت کا دعویٰ بہت جلد کیا جائے گا: فاروق عبداللہ

بتادیں کہ وادی کے سرکاری وغیر سرکاری اسکولوں کے میں 8 ویں جماعت تک کے طلبا کے لئے 28 نومبر 2023 کو جبکہ نویں سے بارہویں جماعت کے طلبا کے لئے 11 دسمبر 2023 سے سرمائی تعطیلات ہوئی تھیں۔

وادی کشمیر میں پیر کے روز تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکول کھل گئے اور صبح سے ہی بچوں کو مختلف رنگوں کی وردیوں میں ملبوس اپنے اپنے اسکولوں کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

اسکول کھلنے کے ساتھ ہی جہاں سکولوں میں رونق لوٹ آئی وہیں سڑکوں اور بازاروں میں بھی صبح کے وقت بچوں کے وردیوں میں نمودار ہونے سے رونق دو بالا ہوگئی۔

وادی میں قریب تین مہینوں کی طویل سرمائی تعطیلات کے بعد اسکول کھل گئے ہیں۔

اسکول گاڑیوں اور پیدل اپنے اپنے اسکولوں کی طرف جا رہے بچوں میں کافی جوش و خروش تھا کیونکہ طویل عرصے کے بعد وہ اپنے ہم جماعتوں اور دیگر دوستوں کے ساتھ مل رہے تھے۔

مقتدیٰ مہدی نامی ساتویں جماعت کے ایک طالب علم نے یو این آئی کو بتایا: ‘میں تو آج بہت ہی خوش ہوں، تین مہینوں کے بعد جہاں اسکول وردی پہنی ہے وہیں اسکول میں اپنے قریبی دوستوں سے مل رہا ہوں’۔

انہوں نے کہا: ‘اسکول میں دوستوں کے ساتھ گپ شپ کرنے اور کھیلنے کا مزہ ہی کچھ الگ ہے’۔ ان کا کہنا ہے: ‘آج اپنے اساتذہ سے بھی دوبارہ ملاقات ہوگی اور ان کے سامنے بیٹھ کر دوبارہ پڑھنے کا موقع مل رہا ہے’۔

زاہد حسین نامی ایک سرکاری استاد نے بتایا: ‘ہم تو گذشتہ کچھ روز سے اسکول جا رہے ہیں لیکن بچوں کے بغیر اسکول کی مثال ایسی ہی ہے جیسے پھولوں کے بغیر گلستان کی ہے’۔

انہوں نے کہا: ‘آج ہم سویرے سے اپنے بچوں کا انتظار کر رہے تھے اور جب ہمارا سکول بچوں سے بھر گیا تو ایک خوشگوار سما سا سایہ فگن ہوگیا’۔

قابل ذکر ہے کہ وادی کے اسکولوں میں 21 فروری سے ہی تدریسی و غیر تدریسی عملہ حاضر ہوا کرتا تھا تاہم نا ساز گار موسمی صورتحال کے باعث بچوں کے لئے سرمائی تعطیلات میں توسیع کی گئی تھی جو یکم مارچ کے بجائے 4 مارچ کو کھل گئے۔

وادی کشمیر میں امسال بچوں کو مارچ میں اپنے سالانہ امتحانات دینے ہیں۔