جرائم و حادثات

طالبات کی خفیہ فلمبندی‘ ضبط شدہ فونس میں ہنوز کوئی فحش ویڈیوز نہیں پائے گئے: پولیس (ویڈیو)

سائبر آباد پولیس نے سی ایم آر انجینئرنگ کالج کی طالبات کے ان الزامات کے سلسلہ میں کہ ہاسٹل کے واش رومس میں اُن کی خفیہ طور پر فلمبندی کی گئی تھی اپنی تحقیقات میں شدت پیدا کردی ہے جبکہ کالج کے انتظامیہ نے تین دنوں کی تعطیل کا اعلان کردیا۔

حیدرآباد (آئی اے این ایس) سائبر آباد پولیس نے سی ایم آر انجینئرنگ کالج کی طالبات کے ان الزامات کے سلسلہ میں کہ ہاسٹل کے واش رومس میں اُن کی خفیہ طور پر فلمبندی کی گئی تھی اپنی تحقیقات میں شدت پیدا کردی ہے جبکہ کالج کے انتظامیہ نے تین دنوں کی تعطیل کا اعلان کردیا۔

متعلقہ خبریں
کمسن لڑکے کو ایک گھنٹہ میں پولیس نے تلاش کرلیا
بھیڑ بکریوں کی تقسیم اسکیم، سابق وزیر کے او ایس ڈی گرفتار
انجینئرنگ کالج میڑچل میں طالبات کی خفیہ فلمبندی کیس میں دو گرفتار
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری

پولیس نے ہاسٹل کے وارڈن اور باورچی خانہ کے 6ورکرس کو پوچھ تاچھ کیلئے اپنی تحویل میں لے لیا اور اُن کے موبائل فونس ضبط کرلئے۔ حیدرآباد کے مضافات میڑچل میں واقع کالج کیمپس میں چہارشنبہ کی رات احتجاج بھڑک اٹھا تھا، طالبات نے یہ الزام لگایا تھا کہ ہاسٹل کے واش رومس میں خفیہ طور پر ان کی فلمبندی کی گئی تھی۔

سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے میڑچل پولیس اسٹیشن میں جمعرات کو اس سلسلہ میں کیس درج کیا گیا تھا۔ اسسٹنٹ کمشنر پولیس بی سرینواس ریڈی نے کہا کہ کالج انتظامیہ کے خلاف لاپرواہی کا کیس بھی درج کیا گیا۔ انتظامیہ نے باورچی خانہ میں صرف مرد ورکرس کو ملازم رکھا اس کے علاوہ ان ملازمین کو ٹہرنے کیلئے خواتین کے واش روم کے بازو کمرے فراہم کئے۔

اے سی پی نے سرپرستوں سے اپیل کی کہ وہ ان افواہوں کے بارے میں فکر مند نہ ہوں کہ150-300 ویڈیوز ریکارڈ کئے گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان ورکرس کے 12موبائیل فونس ضبط کرلئے گئے۔ ابھی تک ہمیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ انہوں نے ویڈیوز ریکارڈ کئے۔

اے سی پی نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے اُن کے فونس میں کوئی بھی فحش ویڈیو نہیں پایا۔ تاہم اس بات کی جانچ کررہے ہیں کہ آیا کوئی ویڈیو نکال دیا گیا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ ویمنس کمیشن نے اس سلسلہ میں میڈیا رپورٹس کا از خود نوٹ لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

کمیشن نے کمشنر پولیس سائبر آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تیز رفتار کار روائی کرنے پر زور دیا تھا اور کارروائی رپورٹ داخل کرنے کہا تھا۔واضح رہے کہ اے بی وی پی کے بشمول دیگرطلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے چہارشنبہ کی شب اس واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا۔اور اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔