حیدرآباد

 عثمانیہ یونیورسٹی میں دوسرے دن بھی طلبا کا شدید احتجاج

طلبہ نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف، طلبا کے احتجاج کی حمایت کرنے والے کئی کانگریس لیڈروں کو پولیس نے پہلے سے گرفتار کر لیا تھا۔ پی سی سی کے جنرل سکریٹری ادانکی دیاکر کو گھر پر نظر بند کر دیا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے امتحانی پرچہ کے لیک ہونے کے معاملہ کے خلاف شہرحیدرآباد کی عثمانیہ یونیورسٹی میں دوسرے دن بھی طلبا کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیاجس سے یونیورسٹی کیمپس میں کشید گی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
نائٹ واچ مین تین سرکاری عہدوں کیلئے منتخب
میس کی سہولت کامطالبہ، عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج
عثمانیہ یونیورسٹی میں نیشنل شارٹ فلم فیسٹیول
انٹر سال دوم کے انگلش مضمون کا امتحان، 14ہزار طلبہ غیر حاضر
سعید بازہر کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری

 آرٹس کالج کے طلباء نے پیپر لیک واقعہ کے خلاف ریالی نکالنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کی جانچ برسرخدمت جج یا سی بی آئی سے کروائی جائے۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت 30 لاکھ طلباء کی زندگیوں سے کھلواڑ کررہی ہے۔

اس موقع پر طلبہ نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف، طلبا کے احتجاج کی حمایت کرنے والے کئی کانگریس لیڈروں کو پولیس نے پہلے سے گرفتار کر لیا تھا۔ پی سی سی کے جنرل سکریٹری ادانکی دیاکر کو گھر پر نظر بند کر دیا گیا۔

 تلنگانہ کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی کے مکان پر پولیس کی بھاری تعداد کو تعینات کردیاگیا اور ریونت ریڈی کے مکان کی طرف جانے والی تمام سڑکیں بند کر دی گئیں۔

a3w
a3w