دہلی

سینگول مسئلہ‘ بی جے پی کی فیک فیکٹری بے نقاب: جئے رام رمیش

جئے رام رمیش نے کہا کہ تروودوترائی ادھینم کے سربراہ نے ایک روزنامہ سے کہا ہے کہ نہرو کو سینگول دیئے جاتے وقت نہ تو لارڈ ماؤنٹ بیٹن موجود تھے اور نہ ہی سی راج گوپال چاری موجود تھے۔

نئی دہلی: کانگریس قائد جئے رام رمیش نے جمعہ کے دن ٹاملناڈو کے ایک مذہبی سربراہ کے انٹرویو کے حوالہ سے کہا کہ بی جے پی کا یہ دعویٰ بے نقاب ہوگیا کہ سینگول انگریزوں سے سابق وزیراعظم جواہر لال نہرو کو اقتدار کی منتقلی کی علامت تھا۔

متعلقہ خبریں
مرکزی وزیرکشن ریڈی کا دورہ سعودی عرب
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
سینگول کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں: کانگریس

 انٹرویو کے حوالہ سے جئے رام رمیش نے کہا کہ تروودوترائی ادھینم کے سربراہ نے ایک روزنامہ سے کہا ہے کہ نہرو کو سینگول دیئے جاتے وقت نہ تو لارڈ ماؤنٹ بیٹن موجود تھے اور نہ ہی سی راج گوپال چاری موجود تھے۔ سینگول‘پنڈت نہرو کو ان کے بنگلہ میں 14  اگست 1947 کی رات 10 بجے دیا گیا تھا۔

جمعہ کے دن ٹویٹ میں کانگریس قائد نے کہا کہ بی جے پی کی ”فیک فیکٹری“ آج بے نقاب ہوگئی ہے۔ اسے کسی اور نے نہیں بلکہ تروودوترائی ادھینم کے سوامی گل نے خود دی ہندو کو انٹرویو دیتے ہوئے بے نقاب کیا۔

 14  اگست 1947 کو اس کی منتقلی کے وقت نہ تو ماؤنٹ بیٹن موجود تھے اور نہ ہی راجہ جی۔ موجودہ راجہ اور اس کے ڈھولچیوں کا جھوٹ پکڑنے مزید حقائق بھی سامنے آئے ہیں۔ جئے رام رمیش نے اس سلسلہ میں 29  اگست 1947 کے اشتہار کا حوالہ دیا۔ سینگول کی پیشکشی ترودوترائی ادھینم کی پہل تھی۔