تلنگانہ

بلدی انتخابات: بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان بات چیت کی اطلاعات۔ بنڈی سنجے كی وضاحت

بی جے پی کے سینئر قائد و مرکزی وزیر بنڈی سنجے کمار نے ہفتہ کے روز ان رپورٹس کو خارج کردیا کہ دوستی کیلئے بی آر ایس اور بی جے پی میں بات چیت چل رہی ہے۔

حیدرآباد: بی جے پی کے سینئر قائد و مرکزی وزیر بنڈی سنجے کمار نے ہفتہ کے روز ان رپورٹس کو خارج کردیا کہ دوستی کیلئے بی آر ایس اور بی جے پی میں بات چیت چل رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
نائیڈو کو 7 منڈل واپس کرنے کے لئے راضی کریں:ہریش راؤ
شعبہ معدنیات میں مزید اصلاحات، پالیسی ساز فیصلے متوقع : کشن ریڈی
ٹی سرینواس یادو کی کانگریس میں شمولیت کی قیاس آرائی
بی آر ایس کی 16نیوز چانلس کے خلاف شکایت
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال

مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے نے یہاں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بی آر ایس کو آوٹ ڈیٹیڈ پارٹی قرار دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دہلی اکسائز پالیسی اسکام میں بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کی گرفتاری کے خلاف پس پردہ بی جے پی کے ساتھ بی آر ایس کی بات چیت کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

دریں اثنا حالیہ دنوں بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے بی آر ایس کے بی جے پی میں انضمام سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلانے والوں کو سخت انتباہ دیا تھا۔ بنڈی سنجے نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں منعقد شدنی مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان اہم مقابلہ رہے گا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت پنچایتوں کو فنڈس فراہم نہیں کررہی ہے اور دعویٰ کیاکہ مرکز کے فنڈس سے پنچایت ادارے چل رہے ہیں۔ وقف ترمیمی بل پر صدر مجلس اسد الدین اویسی کی شدید مخالفت پر بنڈی سنجے نے اویسی سے پوچھا کہ مجلس نے آخر اب تک کتنی وقف املاک کا تحفظ کیا ہے؟ اور کتنے غریب مسلمانوں میں وقف اراضیات تقسیم کی گئیں؟۔

چند مقامات پر وقف اراضیات پر قبضوں کے الزامات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد تمام حقائق سامنے آئیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت، ریاستی بی جے پی کے نئے صدر کے تقرر کے مسئلہ کا فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال دسمبر میں برسر اقتدار آنے کے بعد قلیل عرصہ میں تلنگانہ کی کانگریس حکومت غیر مقبول بن گئی ہے۔

a3w
a3w