حیدرآباد میں خاتون کے قتل کی سنسنی خیز واردات، ملزمین رانچی میں گرفتار
پولیس کے مطابق راکیش اگروال اور50سالہ رینو اگروال کی فتح نگر میں اسٹیل کا سامان فروخت کرنے کی دکان ہے۔ ان کی بیٹی تمنا دوسری ریاست میں تعلیم حاصل کررہی ہے جبکہ بیٹا شبھم کوکٹ پلی علاقہ میں رہتا ہے۔
حیدرآباد: شہرحیدرآباد کے کوکٹ پلی علاقہ میں دو دن پہلے پیش آئی خاتون کے قتل کی سنسنی خیز واردات کے سلسلہ میں پولیس نے رانچی سے دو ملزمین کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے بتایا کہ کوکٹ پلی کی سویانس لیک گیٹڈ کمیونٹی میں رینو اگروال کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزمین ہرش اور روشن کو رانچی سے گرفتار کر کے حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق راکیش اگروال اور50سالہ رینو اگروال کی فتح نگر میں اسٹیل کا سامان فروخت کرنے کی دکان ہے۔ ان کی بیٹی تمنا دوسری ریاست میں تعلیم حاصل کررہی ہے جبکہ بیٹا شبھم کوکٹ پلی علاقہ میں رہتا ہے۔
روشن گزشتہ 9سال سے رینو کے قریبی رشتہ دار کے گھر میں کام کر رہا تھا۔ اسی دوران اس نے اپنے گاؤں جھارکھنڈ سے ہرش کو چند دن پہلے رینو کے گھر میں باورچی کے طور پر ملازمت دلائی تھی۔ 10 ستمبر کو صبح راکیش اور شبھم اپنی دکان پر چلے گئے، اس دوران رینو گھر میں اکیلی تھی۔
شام 5 بجے راکیش نے فون کیا مگر کوئی جواب نہ ملا۔ شام 7 بجے جب وہ گھر پہنچا تو دروازہ بندتھا، اس پر ایک پلمبر کو بلوا کر پیچھے کے راستہ سے دروازہ کھلوایا گیا۔ اندر پہنچ کر دیکھا تو رینو کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور وہ خون میں لت پت پڑی تھی۔ جسم پر شدید زخم تھے، جس کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تصدیق ہوئی کہ رینو کو ہرش اور روشن نے قتل کیا۔ اس دوران اسے رسیوں سے باندھ کر رقم اور زیورات کے لیے تشدد کیا گیا۔ بعد ازاں سبزی کا چاقو گلے پر مار کر اور کوکر سے سر پر زبردست وار کر کے اسے ہلاک کیاگیاجس کی تصدیق طبی ماہرین نے کی۔
ملزمین گھر کے لاکر سے نقدی اور زیورات نکال کر ایک سوٹ کیس میں بھر کر ساتھ لے گئے، وہ اپنی اسکوٹی پر فرار ہو گئے۔ سی سی ٹی وی کے ذریعہ ملزمین کی شناخت کے بعد پولیس نے تصاویر جاری کر کے ان کی معلومات فراہم کرنے کی اپیل کی۔قتل کے بعد ملزمان کیب میں وشاکھاپٹنم کے راستے رانچی فرار ہوئے۔
کیب کے ڈرائیور نے ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر دیکھ کر انہیں شناخت کیا اور پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد پولیس نے ان کی گرفتاری کو یقینی بنایا اور رانچی میں گرفتار کر لیا۔