تلنگانہ

ورنگل میں بی آر ایس کو بڑا جھٹکہ

ورنگل میں بی آر ایس کو آج اُس وقت زبردست جھٹکہ لگا جب پارٹی کے چند کارپوریٹرس نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

حیدرآباد: ورنگل میں بی آر ایس کو آج اُس وقت زبردست جھٹکہ لگا جب پارٹی کے چند کارپوریٹرس نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
این آئی ٹی ورنگل میں بین الاقوامی یومِ خواتین کا شاندار انعقاد، ڈی آر ڈی او سائنسدان کی خصوصی گفتگو
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا انتخابی وعدہ پورا، بُڈگا جنگم بستی کے عوام کیلئے مستقل مکانات کی راہ ہموار
خواتین کو صحت کا خیال رکھنا چاہئے، ڈسٹرکٹ کلیکٹر ڈاکٹر ستیہ سارڈا

گریٹر ورنگل مونسپل کارپوریشن کے بی آر ایس سے تعلق رکھنے والے مئیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی کوششوں میں تیزی لائی جارہی ہے۔

آج چیف منسٹر اور صدر پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی کی موجودگی میں بی آر ایس کے کارپوریٹرس گاندھی بھون پہنچے اور کانگریس میں شمولیت اختیارکرلی۔

اطلاعات کے مطابق رکن اسمبلی ورنگل ویسٹ نائینی راجندر ریڈی کی قیادت میں کانگریس کا آپریشن آکرش جاری ہے۔ ان کے علاوہ ریاستی وزیر کونڈا سریکھا اور ان کے شوہر کونڈا مرلی بھی کئی بی آر ایس قائدین سے رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں۔

گریٹر ورنگل مونسپل کارپوریشن میں جملہ اراکین بلدیہ کی تعداد 66ہے۔ گذشتہ بلدی انتخابات میں کانگریس کو صرف چارڈیویژنس پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔

اب نصف سے زیادہ بی آر ایس اراکین بلدیہ کانگریس میں شامل ہونے کیلئے تیار ہیں اس سلسلہ میں مئیر گنڈو سدھا رانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔