مذہب

مرغیوں کے پنجے کھانا

جو چیزیں شریعت میں حرام ہیں، وہ اپنے تمام اجزاء کے ساتھ حرام ہیں، اور جن جانوروں کو حلال قرار دیا گیا ہے ،سوائے سات اعضاء کے اس کے تمام اعضاء حلال ہیں

سوال:- بعض لوگ مرغیوں کے پنجے بھون کر کھاتے ہیں ، عام طورپر اسے پھینک دیا جاتا ہے ، اس سلسلہ میں شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا پنجے کھائے جاسکتے ہیں یا اس کے کھانے کی ممانعت ہے ؟ ( ابرار احمد، شاہین نگر)

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

جواب :- جو چیزیں شریعت میں حرام ہیں، وہ اپنے تمام اجزاء کے ساتھ حرام ہیں، اور جن جانوروں کو حلال قرار دیا گیا ہے ،سوائے سات اعضاء کے اس کے تمام اعضاء حلال ہیں ،

یہ سات اعضاء ہیں : نر جانور کی شرمگاہ ، مادہ جانور کی شرمگاہ ، پتہ ، غدود یعنی گلٹیاں ، بہتا ہوا خون ، فوطے اور مثانہ ، ان کے علاوہ تمام اعضاء بشمول پنجے حلال ہیں ،

یہی وجہ ہے کہ بکرے اور بڑے جانور کے پائے کھائے جاتے ہیں:

’’ وأما مایحرم أکلہ من أجزاء الحیوان سبعۃ : الدم المسفوح ، والذکر والانثیان والقبل والغدۃ والمرارۃ‘‘ ( فتاویٰ ہندیہ : ۴؍۱۱۰)

اس لئے اگر مرغی کے پنجے صاف ستھرے ہوں ، کوئی نجاست لگی ہوئی نہیں ہو تو ان کے کھانے میں کوئی حرج نہیں ۔