حیدرآباد

حیدرآباد کے ایک شخص کے نام کئی جعلی لونس، کیا آپ کے نام پر بھی ایسے لونس تو نہیں؟ابھی چیک کریں

راجندر نگر کے رہائشی محمد جانی نے اپنے سیول (CIBIL) کریڈٹ اسکور میں سنگین گڑبڑی کی شکایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے نام پر متعدد جعلی لونس چلا دیے گئے ہیں

حیدرآباد: راجندر نگر کے رہائشی محمد جانی نے اپنے سیول (CIBIL) کریڈٹ اسکور میں سنگین گڑبڑی کی شکایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے نام پر متعدد جعلی لونس چلا دیے گئے ہیں، جس کے باعث ان کا اسکور 800 سے گھٹ کر 679 تک پہنچ گیا ہے۔ اس واقعے نے انہیں شدید ذہنی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، اور وہ اپنی کریڈٹ ہسٹری درست کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

بینک سے کوئی مدد نہیں ملی — متاثرہ شخص کا دعویٰ

محمد جانی کے مطابق ان کے نام پر

  • ایچ ڈی ایف سی بینک (HDFC Bank) سے ایک ٹو وہیلر لون اور ایک پرسنل لون
  • ایچ ڈی بی فنانس (HDB Financial Services) سے ایک اور لون

دکھایا جا رہا ہے، حالانکہ ان کا کہنا ہے کہ ان میں سے کسی سے بھی ان کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے اب تک جتنے بھی اصل لونس لیے تھے، وہ سب ادا کر چکے ہیں۔

بینک سے وضاحت کے لیے رجوع کرنے پر جانی کو ای میل کے ذریعے شکایت درج کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ لیکن ان کے مطابق متعدد فالو اپ کے باوجود کوئی مدد یا واضح جواب نہیں ملا۔

اس جعلی سرگرمی کی وجہ سے ان کا سیول اسکور شدید متاثر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں وہ — ایک چھوٹے تاجر ہونے کے ناطے — اپنے کاروبار کے لیے نئے لونس حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔


سائبر کرائم پولیس سے فوری کارروائی کی اپیل

بینک کی عدم توجہی سے مایوس ہوکر جانی نے سائبر کرائم پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے میں جلد کارروائی کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح کے فراڈ جاری رہے تو چھوٹے تاجر اور خود روزگار افراد سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔


شہر میں سائبر، ڈیجیٹل اور مالیاتی دھوکہ دہی کے کیسز میں اضافہ

حیدرآباد میں جعلی لونس، ڈیجیٹل اریسٹ، فنانشل فراڈز اور آن لائن دھوکہ دہی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ متعدد شہری اس قسم کے جرائم کی وجہ سے بھاری مالی نقصان اٹھا رہے ہیں۔

عوام اور تجارتی برادری نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کریں۔


✔️ اپنے نام پر چل رہے تمام لونس کیسے چیک کریں؟ (بھارت میں مکمل گائیڈ)

آپ اپنے PAN سے جڑے تمام لونس — فعال، بند، بقایا یا جعلی — اپنی کریڈٹ رپورٹ کے ذریعے چیک کر سکتے ہیں۔

بھارت کی 4 اہم کریڈٹ بیوروز یہ ہیں:

  • CIBIL (TransUnion)
  • Experian
  • Equifax
  • CRIF Highmark

ان سب میں آپ کے نام پر چل رہے تمام لونس کی تفصیل موجود ہوتی ہے۔


🔵 1. CIBIL پر مفت میں لون چیک کریں

آپ کو سال میں ایک بار مفت کریڈٹ رپورٹ ملتی ہے۔

طریقہ:

  • ویب سائٹ: https://www.cibil.com/freecibil
  • اپنے PAN، نام، تاریخ پیدائش، فون، ای میل سے رجسٹر کریں
  • OTP سے تصدیق کریں
  • رپورٹ میں یہ سب دیکھیں:
    • آپ کے نام پر تمام لونس
    • لون کی قسم
    • لون دینے والی کمپنی
    • آغاز کی تاریخ
    • اسٹیٹس (Active/Closed)
    • بقایا، ڈیفالٹ یا جعلی لونس

🔵 2. Experian پر مفت میں لون چیک کریں


🔵 3. NPCI کے ذریعے بینک لنکنگ چیک کریں

پتا چل سکتا ہے کہ آپ کے آدھار سے کوئی جعلی بینک اکاؤنٹ تو جڑا ہوا نہیں۔

  • کسی بھی بینک جائیں
  • Aadhaar Mapping Status مانگیں
  • اگر ناواقف بینک دکھائی دے تو فوراً پولیس یا سائبر سیل سے رابطہ کریں

🔵 4. CRIF Highmark استعمال کریں

یہ رپورٹ NBFC اور مائیکرو فنانس کے لونس دکھاتی ہے جو بعض اوقات CIBIL میں فوراً نہیں آتے۔


🔵 5. Equifax کریڈٹ رپورٹ


🔴 اگر آپ کے نام پر جعلی لون ملے — فوراً یہ قدم اٹھائیں

1. سایبر کرائم میں آن لائن شکایت درج کریں

  • https://cybercrime.gov.in
  • “Report Financial Fraud” منتخب کریں
  • سیول رپورٹ کے اسکرین شاٹس اپ لوڈ کریں

2. بینک کو تحریری شکایت بھیجیں

ای میل میں لکھیں:
“This loan is not mine”
اور ساتھ میں:

  • PAN
  • Aadhaar
  • CIBIL رپورٹ

3. بینک سے تحریری رسید اور کمپلینٹ نمبر لیں

4. قریبی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کریں

5. CIBIL سے فالو اپ کرتے رہیں

بینک کے فراڈ کنفرم کرنے کے بعد CIBIL جعلی لون کو ہٹا دے گا۔


🟢 فراڈ لونس سے بچنے کے لیے ضروری احتیاط

  • PAN، Aadhaar، OTP کسی سے شیئر نہ کریں
  • ہر 3–6 ماہ میں CIBIL چیک کریں
  • اپنے بینک اکاؤنٹس پر SMS alerts فعال رکھیں
  • بغیر ضرورت کے اپنے ڈاکومنٹس کی کاپی کسی کو نہ دیں

⚠️ اہم انتباہ: ویب سائٹس کی تصدیق لازمی کریں

یہ معلومات ہماری تحقیق کی بنیاد پر پیش کی گئی ہیں۔ ہمیشہ تحقیق کرلیں کہ آپ صرف مستند اور سرکاری ویب سائٹس استعمال کر رہے ہیں یا نہیں۔ یہاں موجود ویب سائٹس کو بھی استعمال کرنے سے پہلے اچھی طرح جانچ پڑتال کرلیں اور اپنے PAN، Aadhaar، بینک تفصیلات یا ذاتی معلومات کسی غیر مصدقہ ویب سائٹ پر کبھی بھی اپ لوڈ نہ کریں۔