شمس آباد ایئرپورٹ کو دوبارہ بم کی دھمکی، امریکہ جانے والی پروازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ، سیکیورٹی ہائی الرٹ
نامعلوم شخص کی جانب سے بھیجے گئے ای-میل میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکہ روانہ ہونے والی کچھ پروازوں میں بم نصب کیا گیا ہے، جو ٹیک آف کے 10 منٹ بعد دھماکے سے پھٹ جائے گا۔ دھمکی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ اگر دھماکے روکنے ہیں تو ایک ملین ڈالر ادا کیے جائیں۔
حیدرآباد: حیدرآباد کے شمس آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں ایک بار پھر خوف و تشویش کی فضا پیدا ہوگئی ہے، کیونکہ ایئرپورٹ انتظامیہ کو امریکہ جانے والی پروازوں میں بم ہونے کی دھمکی موصول ہوئی۔
نامعلوم شخص کی جانب سے بھیجے گئے ای-میل میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکہ روانہ ہونے والی کچھ پروازوں میں بم نصب کیا گیا ہے، جو ٹیک آف کے 10 منٹ بعد دھماکے سے پھٹ جائے گا۔ دھمکی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ اگر دھماکے روکنے ہیں تو ایک ملین ڈالر ادا کیے جائیں۔
ای میل کے بعد ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، سی آئی ایس ایف، اور پولیس فوری حرکت میں آ گئے اور شمس آباد ایئرپورٹ کے تمام اہم مقامات پر سخت چیکنگ اور سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دھمکی بھیجنے والا شخص نیویارک سے تعلق رکھنے والا ’جاسپر پکارتھ‘ نامی فرد ہے۔ پولیس نے اس معاملے پر مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
شمس آباد ایئرپورٹ کو پچھلے چند دنوں سے مسلسل بم دھمکیوں کا سامنا ہے۔ دو دن قبل بھی حیدرآباد آنے والی دو پروازوں کو ایسی ہی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ تازہ واقعے میں مزید تین بین الاقوامی اور گھریلو پروازوں کو دھمکی آمیز ای میلز ملی ہیں، جس کے بعد ایئرپورٹ کو ایک بار پھر ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
ہفتہ کی صبح دھمکی کا شکار ہونے والی پروازیں: کنور (کیرالا) سے آنے والی انڈیگو پرواز، فرینکفرٹ سے حیدرآباد پہنچنے والی لُفتھانسا پرواز،لندن سے حیدرآباد آنے والی برٹش ایر ویز پروازہے۔
تمام متاثرہ پروازوں کو شمس آباد ایئرپورٹ پر محفوظ طریقے سے لینڈ کرایا گیا۔ بعد ازاں بم اسکواڈ اور ڈاگ اسکواڈ کی ٹیموں نے طویل تلاشی مہم چلائی، اور طیاروں کو حفاظتی طور پر آئی سولیشن بیس کی جانب منتقل کر دیا گیا۔
مسلسل بم دھمکیوں کے باعث مسافروں میں خوف و بے چینی بڑھ رہی ہے، جبکہ ایئرپورٹ انتظامیہ اور سیکیورٹی ایجنسیاں ہر آنے والی فلائٹ کے لیے اضافی احتیاطی اقدامات کر رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھمکیوں کے پس منظر اور بھیجنے والے کی نیت و مقاصد کی گہرائی سے تفتیش جاری ہے۔