نظام آباد انکاؤنٹر، شیخ ریاض کے اہل خانہ کو 2 بی ایچ کے مکان اور اہلیہ کو نوکری دی جائے گی، محمد علی شبیر
تلنگانہ حکومت کے مشیر برائے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی امور محمد علی شبیر نے منگل کے روز مرحوم شیخ ریاض کے خاندان کو مکمل مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
تلنگانہ حکومت کے مشیر برائے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی امور محمد علی شبیر نے منگل کے روز مرحوم شیخ ریاض کے خاندان کو مکمل مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ یہ یقین دہانی نظام آباد سے آئے ہوئے ایک وفد کی درخواست پر کرائی گئی، جس کی قیادت حافظ محمد لئیق خان کر رہے تھے۔
شیخ ریاض، جو آرمور (ضلع نظام آباد) کے رہائشی تھے، 20 اکتوبر کو پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے تھے۔ ان کے پسماندگان میں والدہ، اہلیہ اور دو کم عمر بچے شامل ہیں، جو اس وقت شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور نہ ہی مستقل گھر ہے اور نہ ہی کوئی آمدنی کا ذریعہ۔
میمورنڈم کا جائزہ لینے کے بعد، محمد علی شبیر نے وفد کو یقین دلایا کہ مرحوم ریاض کی اہلیہ کے لیے حکومتی اسکیم کے تحت 2 بی ایچ کے مکان کی منظوری دی جائے گی۔ اس سلسلے میں وزیر انچارج ڈی۔ سیتا اکّا سے مشاورت کی جائے گی۔
مزید یہ کہ انہوں نے اعلان کیا کہ مرحوم کے دونوں بچوں—جو اس وقت کلاس 2 اور 3 میں زیرِ تعلیم ہیں—کے تعلیمی اخراجات وہ خود اپنی ذاتی سطح پر کلاس 5 تک برداشت کریں گے۔ اس کے بعد بچوں کو ٹی ایم آر ای آئی ایس (ٹمریس) کے رہائشی اسکول میں داخل کروایا جائے گا تاکہ انہیں طویل مدتی تعلیمی سہولت حاصل ہو سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرحوم کی اہلیہ کو TMREIS یا کسی دوسرے مناسب ادارے میں آؤٹسورسنگ ملازمت فراہم کرنے کے امکانات پر وزیر سیتااکّا اور متعلقہ حکام کے ساتھ گفت و شنید کی جائے گی۔
محمد علی شبیر نے اس معاملے کو “فوری انسانی مداخلت کا مستحق کیس” قرار دیتے ہوئے خاندان کو ہر ممکن مدد اور سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔