شیوسینا لیڈر سدھیر سوری کو گولی مار دی گئی
ذرائع کے بموجب ہندوتوا رہنما سدھیر سوری کو آج دوپہر امرتسر کی ایک مصروف سڑک پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ منظر کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔
امرتسر: شیوسینا کے سینئر لیڈر سدھیر سوری کو گولی ماردی گئی۔ پنجاب کے شہر امرتسر میں جمعہ کو ایک احتجاج کے دوران ایک نامعلوم شخص نے انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ ایک مندر کے باہر اس وقت پیش آیا جب شیو سینا لیڈر (ادھو ٹھاکرے گروپ) احتجاج کررہا تھا کہ بھیڑ میں سے کسی نے سوری کو گولی مار دی۔
ذرائع کے بموجب ہندوتوا رہنما سدھیر سوری کو آج دوپہر امرتسر کی ایک مصروف سڑک پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ منظر کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔
شیوسینا کا نام استعمال کرنے والی ایک مقامی تنظیم کے رہنما سدھیر سوری ایک مندر کے باہر انتظامات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جب ایک مقامی دکاندار نے مبینہ طور پر پستول سے پانچ گولیاں چلائیں۔
سدھیر سوری کو پولیس کا تحفظ حاصل تھا لیکن حملہ آور سندیپ سنگھ، جسے گرفتار کر لیا گیا ہے، کم از کم دو گولیاں مارنے میں کامیاب ہو گیا جس کے نتیجہ میں سدھیر کی ہسپتال لے جانے سے پہلے ہی موت واقع ہوگئی۔
شہر کے پولیس چیف کمشنر، ارون پال سنگھ نے کہا ہتھیار ضبط کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ انہوں نے حملہ آور کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حملہ آور ایک ایس یو وی میں تین دیگر افراد کے ساتھ اس مقام پر آیا تھا تاہم دیگر افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور کسی بھی فرقہ وارانہ اپیلوں پر دھیان نہ دیں۔
بتایا گیا ہے کہ آج صبح سدھیر سوری کا مجیٹھا روڈ کے قریب گوپال مندر کے انتظامیہ کے کچھ آدمیوں سے جھگڑا ہو گیا تھا- مبینہ مورتیوں کی بے حرمتی پر یہ جھگڑا ہوا تھا۔ یہ مندر شہر کے مصروف ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
وہ حملے سے بمشکل ایک گھنٹہ پہلے فیس بک پر لائیو تھا، جس میں کچھ پرانی مورتیوں کو کچرے میں پھینکتا ہوا دکھایا گیا تھا۔ انہوں نے اس ویڈیو میں کہا، ہم اس طرح کی بے حرمتی کو برداشت نہیں کریں گے، چاہے ساتھی ہندو ہی کیوں نہ ہوں۔