مجلس کے قائد شوکت علی کی زبان کاٹ دینے شیوسینا کی دھمکی
شیوسینا اترپردیش یونٹ نے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی کی زبان کاٹ دینے کی دھمکی دی ہے جنہیں ہندوؤں کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کرنے پر بک کیا گیا ہے۔

لکھنؤ: شیوسینا اترپردیش یونٹ نے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی کی زبان کاٹ دینے کی دھمکی دی ہے جنہیں ہندوؤں کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کرنے پر بک کیا گیا ہے۔
شیوسینا کے ریاستی صدر انیل سنگھ نے کہا کہ شوکت علی نے تبصرہ کرتے ہوئے تمام حدود پار کر لئے ہیں۔جس کو ہندو برداشت نہیں کریں گے۔
انیل سنگھ نے اے آئی ایم آئی ایم قائد کو پی ایف آئی ایجنٹ جیسا قراردیا اور کہا کہ اگر وہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے نہ چھوڑیں تو ان کی زبان کاٹ دی جائے گی۔شیوسینا کے سکریٹری وشوجیت سنگھ نے کہا کہ ہر ایک کو اظہار خیال کا حق حاصل ہے لیکن اس کے یہ معنی نہیں کہ وہ ایک فرقہ کو نشانہ بنانے کیلئے آزاد ہیں۔
انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا اور کہا کہ وہ ملک میں نفرت پھیلانے میں سرگرم ہیں۔انہوں نے اس تعلق سے بی جے پی کی خاموشی پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ شوکت علی کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے جس سے بی جے پی اور ایم آئی ایم میں تال میل کا ثبوت ملتاہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اندرون ایک ہفتہ شوکت علی کو گرفتار نہ کیا گیا جائے تو پارٹی احتجاج کرے گی۔سنبھل میں منعقدہ ایک پرائیوٹ پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے قابل اعتراض ریمارکس کئے ہیں۔جس کے بعد ہفتہ کو انہیں بک کرلیا گیا۔