شردھا قتل کیس: سی بی آئی کو جانچ منتقل کرنے کی درخواست خارج
دہلی کے ایک وکیل نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ دہلی پولیس عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ شواہد تلاش کرنے کے لیے مناسب تکنیکی اور سائنسی آلات کی کمی کی وجہ سے قتل کی موثر تفتیش نہیں کرسکتی ہے۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے شردھا قتل کیس کی تفتیش دہلی پولیس سے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو منتقل کرنے کی درخواست کو منگل کے روز خارج کر دیا اور آفتاب پونے والا کی پولیس حراست میں چار دن کی توسیع کر دی۔
دہلی کے ایک وکیل نے عدالت میں ایک درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ دہلی پولیس عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ شواہد تلاش کرنے کے لیے مناسب تکنیکی اور سائنسی آلات کی کمی کی وجہ سے قتل کی موثر تفتیش نہیں کرسکتی ہے۔
درخواست گزار نے دلیل دی کہ دہلی پولیس کی تحقیقات کی تفصیلات میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس نے آج تک مبینہ واقعہ کی جگہ کو سیل نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگ اور میڈیا والے وہاں پہنچ رہے ہیں۔
درخواست گزار وکیل نے عرض کیا کہ یہ مقدمہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302/201 کے تحت ایک گھناؤنے اور حساس جرم سے متعلق ہے اور مہرولی پولیس اسٹیشن کی طرف سے ضبطی، شواہد وغیرہ کے سلسلے میں تفتیش سے متعلق حساس معلومات کو مسلسل جاری کیا جا رہا ہے۔ اب تک جمع کیے گئے ہر ثبوت اور گواہ کو روزانہ کی بنیاد پر لینا ایک خطرناک کام ہے۔
عرضی گزار نے نشاندہی کی کہ اس معاملے میں فرانزک شواہد کو دہلی پولیس نے صحیح طریقے سے محفوظ نہیں کیا ہے، کیونکہ مہرولی پولیس اسٹیشن میں تمام مبینہ ضبطیوں کو مختلف عوامی افراد اور میڈیا کے افراد چھوتے اور ان تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ناقص تفتیش کی وجہ سے زیادہ تر گھناؤنے جرائم کے نتیجے میں ملزمان کو بری کر دیا جاتا ہے کیونکہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی رپورٹ 2021 کے مطابق قتل کے صرف 44 فیصد مقدمات میں سزا سنائی جاتی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے شردھا قتل کے ملزم آفتاب پونے والا کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ساکیت ضلع عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اس کی پولیس حراست میں چار دن کی توسیع کردی گئی۔