دہلی

صحافی صدیق کپن کو اب یوپی پولیس کو رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں

سپریم کورٹ نے پیر کے دن کیرالا کے صحافی صدیق کپن کو یو اے پی اے کیس میں ہر ہفتہ اترپردیش کے پولیس اسٹیشن میں حاضری دینے کی شرط ختم کردی۔

نئی دہلی: (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے پیر کے دن کیرالا کے صحافی صدیق کپن کو یو اے پی اے کیس میں ہر ہفتہ اترپردیش کے پولیس اسٹیشن میں حاضری دینے کی شرط ختم کردی۔

متعلقہ خبریں
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
یوپی پولیس کیلئے لا اینڈ آرڈر مذاق بن کر رہ گیا: پرینکا گاندھی
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

جسٹس پی ایس نرسمہن اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے انہیں یہ راحت دی۔ ستمبر 2022میں صحافی کو ضمانت کی منظوری کے وقت سپریم کورٹ نے یہ شرط عائد کی تھی۔

بنچ نے کہا کہ اب درخواست گزار کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔ صدیق کپن کو اکتوبر 2020 کو اس وقت گرفتار کرلیا گیا تھا جب وہ اترپردیش کے ہاتھرس جارہے تھے جہاں ایک دلت عورت کی مبینہ جنسی حملہ کے بعد موت واقع ہوئی تھی۔