شمالی بھارت

بیری ناگ میں مسجد کے خلاف احتجاج کے بعد صورتحال پرامن

حکومت نے بیری ناگ ٹاؤن میں امتناعی احکامات اٹھالئے ہیں جہاں ایک مکان کو مسجد کے طورپر استعمال کرنے پر ایک ہندو گروپ نے احتجاج کیا تھا۔

پتھوراگڑھ (پی ٹی آئی) حکومت نے بیری ناگ ٹاؤن میں امتناعی احکامات اٹھالئے ہیں جہاں ایک مکان کو مسجد کے طورپر استعمال کرنے پر ایک ہندو گروپ نے احتجاج کیا تھا۔

ایک عہدیدار نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔ احتجاج کے مدنظر جو زائداز فورس تعینات کی گئی تھی‘ اسے ہٹالیا گیا۔ 9 نومبر کو راشٹریہ سیوا سنگھ نے اپنے صدر ہمانشو جوشی کی قیادت میں گنیش چوک پر دھرنا دیا تھا۔ اس نے مکان کو مسجد کے طورپر استعمال کرنے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

اتوار کے دن انتظامیہ نے مکان مالک کو جو ہلدوانی میں رہتا ہے‘ نوٹس جاری کی۔ بیری ناگ کے ایس ڈی ایم شریشٹ گنسولا نے کہا کہ بیری ناگ میں اب امن ہے۔ امتناعی احکامات برخاست کردیئے گئے اور اتوار کے دن زائد فورس واپس طلب کرلی گئی۔

مالک ِ مکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 15 یوم جواب مانگا گیا ہے۔ مکان مالک عبدالمجید فوت ہوچکے ہیں اور ان کا بیٹا ناظم ہلدوانی میں رہتا ہے۔ ہم نے ناظم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ آیا اس نے اپنے مکان کو مسجد کے طورپر استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

دایاں بازو گروپ کا کہنا ہے کہ مکان مالک کو نوٹس اس کے احتجاج کے متیجہ میں جاری کی گئی۔ اترکاشی میں بھی گزشتہ ماہ ایک مسجد کو ڈھانے کے مطالبہ پر احتجاج ہوا تھا۔