دہلی

ویڈیو: این سی پی سی آر کی سفارش پر روک، مدرسہ بورڈس کی فنڈنگ کے معاملہ میں سپریم کورٹ کا اقدام

سپریم کورٹ نے پیر کے دن عبوری حکم جاری کرتے ہوئے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی سفارش پر روک لگادی۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) سپریم کورٹ نے پیر کے دن عبوری حکم جاری کرتے ہوئے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی سفارش پر روک لگادی۔

متعلقہ خبریں
مدرسے، تمام مذاہب کے طلبا کیلئے کھلے ہیں: مدرسہ ایجوکیشن بورڈ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید

این سی پی سی آر نے تمام ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں سے کہا تھا کہ وہ مدرسہ بورڈس کی فنڈنگ روک دے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس جے بی پاڑدی والا اورجسٹس منوج مشرا پر مشتمل بنچ نے جمعیت علمائے ہند کی درخواست کا جائزہ لینے پر آمادگی ظاہر کی۔

اس نے مرکز‘ این سی پی سی آر اور اترپردیش و تریپورہ کو نوٹس جاری کی۔

این سی پی سی آر نے ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کو مشورہ دیا تھا کہ مدرسوں میں پڑھنے والے غیرمسلم بچوں کو رائٹ ٹو ایجوکیشن (آر ٹی ای) ایکٹ 2009 کے مطابق سرکاری اسکولوں میں منتقل کردیا جائے۔

وکیل فضیل احمد ایوبی کے ذریعہ داخل جمعیت کی درخواست میں کہا گیا کہ این سی پی سی آر کی سفارش سے اقلیتوں کے مدرسے چلانے کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ این سی پی سی آر کو ایسی سفارش کا کوئی حق نہیں ہے۔ جمعیت نے چیف سکریٹری اترپردیش اور ڈائرکٹر ابتدائی تعلیم تریپورہ کی ہدایتوں کا بھی حوالہ دیا۔