تلنگانہ

بلدی انتخابات سے قبل بی سی  تحفظات میں اضافہ کا پر زور مطالبہ: کے کویتا

کویتا نے ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتوں کی جانب سے بی سیز کو نظر انداز کرنے پر شدید تنقید کی ۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ بی آر ایس دور حکومت میں متعارف کرائی گئی فلاحی اسکیموں کو روک رہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی کی بانی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت کو سخت انتباہ دیا اور مطالبہ کیا کہ بلدی انتخابات میں بی سی تحفظات کو 42 فیصد تک بڑھانے کے اپنے وعدے پر فوری عمل درآمد کرے جیسا کہ کاماریڈی اعلامیہ میں اظہار کیا گیا ہے۔  کویتا نے اعلان کیا کہ جب تک اس وعدہ کو پورا نہیں کیا جاتا ۔انتخابات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
کانگریس حکومت چھ ضمانتوں کو نافذ کرنے میں ناکام : فراست علی باقری
نواب احمد عالم خان کی صدارت میں میسکونئے عزائم کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن
فی زمانہ دینی مدارس کی حفاظت مسلمانوں کا اولین فریضہ، دارالعلوم محبوبیہ حسن نگر میں علماء کرام کی خطابات
مائیکروسافٹ اور اڈوب کے سی ای اوز کے موجودگی میں ایچ پی ایس کے کافی ٹیبل بک شاہین کی پرواز کی رسم رونمائی
تلنگانہ کلا بھارتی این ٹی آر اسٹیڈیم کے کتاب میلہ میں  مزاحیہ مشاعرہ، پروفیسرایس اے شکور اور پروفیسر مصطفےٰ علی سروری کا خطاب

اگر اس مطالبہ کو پورا کئے بغیر انتخابات کرائے جاتے ہیں تو کویتا نے کانگریس حکومت کو سنگین عواقب و نتائج کا انتباہ دیا۔ بی سی کمیونٹی کے 43 لیڈرس کے ساتھ ایک اجلاس میں  تلنگانہ جاگروتی کی بانی و رکن قانون ساز کونسل بی آرایس کے کویتا نے وعدوں پر عمل آوری کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے خصوص میں حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

بی آر ایس سربراہ  کی دختر نے بی سیز کے حقوق کے حصول کے لئے تحریک میں شدت پیدا کرنے کے لئے 3 جنوری کو اندرا پارک حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر "مہا دھرنا” کا اعلان کیا۔ ایم ایل سی کے کویتا نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بلدی انتخابات کے انعقاد سے قبل بی سی آبادی کے اعداد و شمار اور بی سی کمیشن کی رپورٹ کو جاری کرے۔کانگریس حکومت کے پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافہ کے بغیر انتخابات کروانے کے ارادے سے متعلق خبروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  سابق رکن پارلیمنٹ نظام آباد کلواکنٹلہ کویتا نے حکمراں جماعت کو ما قبل انتخابات   کئے گئے وعدے  یاد دلائے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ان وعدوں سے انحراف کی صورت میں منڈل اور ضلع کی سطح پر ریاست گیر احتجاج منظم کیا جائے گا۔بی آر ایس لیڈر  کویتا نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت آئندہ قومی مردم شماری کے حصہ کے طور پر پسماندہ طبقات کی ذات پات پر مبنی مردم شماری کو یقینی بنائے ۔

کویتا نے ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتوں کی جانب سے بی سیز کو نظر انداز کرنے پر شدید تنقید کی ۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ بی آر ایس دور حکومت میں  متعارف کرائی گئی فلاحی اسکیموں کو روک رہی ہے۔ ایسے پروگرام جنہوں نے پسماندہ اور معاشی طور پر کمزور طبقات کو نمایاں طور پر ترقی دی تھی۔

کویتا نے اسے ایک بڑی تحریک کا آغاز قرار دیتے ہوئے عوام سے 3 جنوری کے مہا دھرنا میں بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی۔ اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ اگر مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو بی سیز کے حقوق کے لئے لڑائی  میں شدت پیدا کی جائے گی۔ کویتا نے سخت انتباہ دیا اور کہا کہ یہ صرف ٹریلر ہے – فلم 3 جنوری کو دکھائی جائے گی۔