سورج کا مشاہدہ، اسرو کا اگلا مشن
آدتیہ۔ایل1‘ یو وی پے لوڈ استعمال کرتے ہوئے شمسی ہالہ اور کرہ ضیائی کے مشاہدات فراہم کرسکتا اور ایکسرے پے لوڈس استعمال کرتے ہوئے شعاعوں کا مطالعہ کرسکتا ہے۔
بنگلورو: تسخیر قمر کے کامیاب مشن کے بعد اسرو ایک ہفتہ مدت میں ممکنہ طور پر 2/ ستمبرکو سورج کے مطالعہ کا مشن شروع کرنے کی تیار ی میں ہے۔ ایل۔1 (سورج۔زمین کا تعادلی نقطہ) پر جو زمین سے 1.5 ملین کیلومیٹر کے فاصلہ پر ہے‘ شمسی ہالہ کے بعید مشاہدات اورباد شمسی کے برمحل مشاہدات فراہم کرنے آدتیہ۔ایل۔1 اسپیس کرافٹ ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ بنگلورو میں ہیڈ کوارٹرس رکھنے والی خلائی ایجنسی کا شمسی مشاہدات کے لئے مخصوص پہلا بھارتی خلائی مشن ہوگا۔آدتیہ۔ایل1 مشن کا مقصد ایل۔1 کے اطراف ایک مدار سے سورج کا مطالعہ کرنا ہے جو نوری کرہ‘ ضیائی غلاف اور مختلف امواج میں سورج کی باہری پرتوں کا مشاہدہ کرنے سات پلے لوڈس لے جائے گا۔
اسرو کے ایک عہدیدار نے کہا کہ آدتیہ۔ایل 1 قومی اداروں کی شراکت کے ساتھ ایک کامل دیسی کوشش ہوگی۔ وزیبل ایمیشن لائن کورونا گراف پے لوڈ کی تیاری کے لئے بنگلورو کا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آسٹروفزکس (آئی آئی اے) رہبر ادارہ ہے جب کہ مشن کے لئے انٹر یونیورسٹی سنٹر فار آسٹرونومی اینڈ آسٹروفزکس‘ پونے نے سولار الٹروائیلٹ امیجر پے لوڈ تیار کیا ہے۔
آدتیہ۔ایل1‘ یو وی پے لوڈ استعمال کرتے ہوئے شمسی ہالہ اور کرہ ضیائی کے مشاہدات فراہم کرسکتا اور ایکسرے پے لوڈس استعمال کرتے ہوئے شعاعوں کا مطالعہ کرسکتا ہے۔ ذرات کی کھوج کرنے والے اور میگنٹومیٹر پے لوڈ‘ فشارزدہ ذرات اور مقناطیسی حیطہ پر معلومات فراہم کرسکتا ہے۔