حیدرآباد

نمائش میدان پر فش پرساد کی تقسیم کا آغاز،ہزاروں افراد شریک

حکومت نے مختلف ریاستوں سے آنے والے لاکھوں افراد میں بلا رکاوٹ مچھلی کی دوا کی تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے ہیں۔ عوام، اس دوا پر بھر پور یقین رکھتے ہیں۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے نمائش میدان پر جمعہ کے روز سے مشہور فش پرساد (مچھلی کی دوا) کی تقسیم کا آغاز ہوا ہے۔ شہر کا باتھینی خاندان ہر سال مرگ کے روز مچھلی میں دوا تقسیم کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ دوا دمہ کے مرض کا کامیاب علاج ہے۔

متعلقہ خبریں
صفا بیت المال اور رہبر فاونڈیشن کے اشتراک سے سلائی مشینوں اور ٹھیلہ بنڈیوں کی تقسیم
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب

کووڈ19 کی وبا کے سبب تین سال بعد یہ پروگرام منعقد ہوا۔ ریاستی وزیر افزائش مویشیان وسمکیات ٹی سرینواس یادو جنہوں نے فش پرسادم کی تقسیم کا افتتاح کیا، نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس سلسلہ میں تمام تر انتظامات کئے ہیں۔

 حکومت نے مختلف ریاستوں سے آنے والے لاکھوں افراد میں بلا رکاوٹ مچھلی کی دوا کی تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے ہیں۔ عوام، اس دوا پر بھر پور یقین رکھتے ہیں۔ شہر کا باتھینی ہری چند گوڑ خاندان کے افراد ہر سال، دمہ کے مریضوں کو مچھلی میں دوا کھلاتے ہیں۔

 یہ خاندان گذشتہ ایک سو سال سے مرگ کا رتی کے روز فش پرساد (مرل مچھلی اور جڑی بوٹیوں کا پیسٹ) مریضوں میں کھلاتا ہے۔ فش پر ساد کے نسخہ (فارمولہ) کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ کسی بزرگ نے ان کے خاندان کے بزرگوں کو یہ نسخہ حوالے کیا تھا۔

 سائنسدانوں، عقلیت پسندوں اور دیگر فش پرساد کی طبی خصوصیات پر سوال اٹھا چکے ہیں۔ اس پرساد کے حصول کیلئے ہرسال، مختلف ریاستوں اور مقامات سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ، شہر آتے ہیں۔