کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ ترقی وخوشحالی کی علامت بن گیا: ہریش راؤ

ہریش راؤ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب چار دن میں ایک بار پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا تھا۔ برقی کب آتی تھی کسی کو پتہ ہی نہیں چلتا تھا مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد یہ تمام باتیں قصہ پارینہ ہوچکی ہیں۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی قیادت میں تلنگانہ ترقی اور خوشحالی کی علامت بن کر ابھر ا ہے۔ کے سی آر کا دور حکومت ریاست تلنگانہ کا سنہری دور ہے۔ بی آر ایس حکومت میں ہر طرح کے تنازعات کا سدباب کیا گیا۔

 ہر طبقہ کے عزت نفس کا تحفظ کیا گیا اور یہ تمام باتیں گاندھی بھون میں بیٹھے کانگریس قائدین کی سمجھ سے بالا تر ہیں۔ آج سدی پیٹ میں تشکیل تلنگانہ کے ایک دہے کی تکمیل کے سلسلہ میں منعقدہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ مختصر عرصہ تلنگانہ نے تمام شعبہ جات میں مثالی ترقی کرتے ہوئے ملک کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دور اندیش قیادت میں ریاست کی آمدنی میں اضافہ کرتے ہوئے اس رقم کو محروم اور غریب طبقات کی فلاح وبہبود پر خرچ کیا جارہا ہے۔

ضعیف افراد میں آسراپنشن، غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے کلیان لکشمی اور شادی مبارک کے تحت مالی امداد، بیڑی ورکرس میں وظائف کی تقسیم، بے گھر بے آسرا افراد کیلئے پروقار ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کئے جارہیں۔ مشن کا کتیہ اور مشن بھگیرتا کے تحت آبپاشی اور پینے کے پانی کی مسلسل سربراہی عمل میں لائی جارہی ہے۔

 سابق کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب چار دن میں ایک بار پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا تھا۔ برقی کب آتی تھی کسی کو پتہ ہی نہیں چلتا تھا مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد یہ تمام باتیں قصہ پارینہ ہوچکی ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ حکومت دیگر فلاحی اقدامات کے ساتھ ساتھ تعلیم پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ صرف سدی پیٹ ضلع میں 12 ریسیڈنشیل اسکولس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ سدی پیٹ کو ایجوکیشن ہب میں تبدیل کردیا گیا۔ سرکاری تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل طلباء بڑے عہدوں پر فائز ہورہے ہیں۔

 اس کے علاوہ حکومت شعبہ عوامی صحت کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ سرکاری دواخانوں میں بستروں کی تعداد33,000 کردی گئی۔ صرف9سال کے عرصہ میں 21 میڈیکل کالجس کا قیام عمل میں لایا گیا۔

 بی جے پی پر تلنگانہ کے ساتھ مسلسل ناانصافی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ مرکز نے ملک بھر کے لئے150 میڈیکل کالجس منظور کئے مگر تلنگانہ کے لئے ایک بھی منظور نہیں کیا۔ دوسری طرف بی جے پی قائدین دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 انہوں نے صدر بی جے پی تلنگانہ بنڈی سنجے کمار کو کریم نگر کیلئے میڈیکل کالج منظور کرانے میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے معذرت خواہی کرنے کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں، مرکزی کی بی جے پی کا دور تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کی عبارت ہے وہیں بی آر ایس دور کامیابی اور خوشحالی کی علامت بن کر سامنے آیا ہے۔