حیدرآباد

سپریم کورٹ نے جی ایچ ایم سی میں ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کی اراضی کےالاٹمنٹ کو منسوخ کردیا

اس سال 8 ستمبر کو وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے حیدرآباد کے رویندر بھارتی میں ان پلاٹس کی اسناد تقسیم کی تھیں۔ تاہم، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد ان زمینوں کی ملکیت اور سوسائٹیز کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی (گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن) کے حدود میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کیلئے سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو دی گئی زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی ہے۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی میں ایک بینچ نے جاری کیا۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطالعہ کیلئے کمیٹی تشکیل
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

واضح رہے کہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں عوامی نمائندوں، سرکاری افسران اور صحافیوں کے لیے حکومتوں نے زمینیں الاٹ کی تھیں۔ لیکن حکومت کی ان الاٹمنٹس کو چیلنج کرتے ہوئے راو بی چیلیکانی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے حتمی فیصلہ سنا دیا ہے۔

یاد رہے کہ جواہر لال نہرو جرنلسٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کے اراکین کو کانگریس حکومت نے رہائشی پلاٹس الاٹ کیے تھے۔ اس سال 8 ستمبر کو وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے حیدرآباد کے رویندر بھارتی میں ان پلاٹس کی اسناد تقسیم کی تھیں۔ تاہم، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد ان زمینوں کی ملکیت اور سوسائٹیز کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔