قومی

سپریم کورٹ نے تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہونے کا ازخود نوٹس لیا

سپریم کورٹ نے پولیس حراست میں ہوئی اموات کے واقعات کے پیش نظر جمعرات کو از خود نوٹس لیا۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اس سلسلے میں ایک حکم جاری کیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پولیس حراست میں ہوئی اموات کے واقعات کے پیش نظر جمعرات کو از خود نوٹس لیا۔
جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اس سلسلے میں ایک حکم جاری کیا۔

متعلقہ خبریں
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے


بنچ نے 2025 میں گزشتہ آٹھ مہینوں کے دوران پولیس حراست میں 11 لوگوں کی مبینہ موت سے متعلق ایک ہندی روزنامہ میں شائع خبر کی بنیاد پر از خود یہ کارروائی شروع کی۔


حراستی موت سے متعلق ایک معاملے میں (پرم ویر سنگھ سینی بنام بلجیت سنگھ)، عدالت عظمیٰ نے دسمبر 2020 میں سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی تھی کہ ہر پولیس اسٹیشن میں نائٹ وژن صلاحیت والے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں۔


عدالت نے واضح کیا تھا کہ اس سی سی ٹی وی میں آڈیو اور ویڈیو فوٹیج ہونے چاہئیں۔


جسٹس روہنٹن فلی نریمن، جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس انیرودھ بوس کی بنچ کے اس فیصلے میں تھانوں میں سی سی ٹی وی لگانے کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔