آندھراپردیش

کووڈ کا نئے ویرینٹ، پریشانی کی ضرورت نہیں: جگن موہن ریڈی

چیف منسٹر نے کہا کہ ولیج اور وارڈ سکریٹریٹ نظام، ولیج کلینک نظام کو الرٹ کرنا چاہئے۔ ولیج کلینک اسٹاف کو کووڈ کے نئے ویرینٹ کے خلاف اٹھائے جانے والے احتیاطی اقدامات سے واقف کرانا چاہئے۔

امراوتی: محکمہ صحت کے سینئر عہدیداروں کی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے جمعہ کے روز کہا کہ کورونا کی نئی قسمJN-I سے خوف زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
نتائج کے اعلان کے بعد 15 دنوں تک مرکزی فورس کی 25 کمپنیاں برقرار رکھنے کی ہدایت
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
آج سے 4دنوں تک بارش کا امکان
اے پی کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی دہلی طلب
ٹی ڈی پی کے مغویہ پولنگ ایجنٹس کو پولیس نے رہا کرالیا

یہ سمجھا جارہا ہے کہ ہندوستان کو ووڈ کیسوں میں اضافہ کیلئے یہی قسم ایک وجہ ہے۔ سینئر عہدیداروں کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے چیف منسٹر نے ان عہدیداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی۔

انہوں نے کہا کہ ولیج اور وارڈ سکریٹریٹ نظام، ولیج کلینک نظام کو الرٹ کرنا چاہئے۔ ولیج کلینک اسٹاف کو کووڈ کے نئے ویرینٹ کے خلاف اٹھائے جانے والے احتیاطی اقدامات سے واقف کرانا چاہئے۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں چیف منسٹر جگن نے یہ بات کہی۔

عہدیداروں کے مطابق کووڈ کی نئی شکل سے متعلق پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ اس سے متاثر ہونے والے افراد بغیر کسی پیچیدگیوں کے روبہ صحت ہورہے ہیں۔ ان عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ متاثرہ افراد دواخانوں میں شریک ہوئے بغیر صحت یاب ہورہے ہیں۔

 JN-I کے وائرس، ڈیلٹا وائرس کی طرح خطرناک نہیں ہے۔ ماضی میں ڈیلٹا وائرس سے متاثرہ افراد کو ہاسپٹل میں شریک کرانا پڑا تھا اور اس وائرس نے زبردست تباہی مچادی تھی۔ تاہم کووڈ کی نئی شکل۔JN-I تیزی کے ساتھ پھیل سکتی ہے۔ پریس ریلیز میں یہ بات بتائی گئی۔

 عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ علامتیں پائی جانے پر مریضوں کا سرکاری دواخانوں میں ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ ان کے مثبت نمونے حاصل کرتے ہوئے جانچ کیلئے انہیں وجئے واڑہ کی جینوم لیبا ریٹری روانہ کئے جارہے ہیں۔

 حکام نے چیف منسٹر کو بتایا کہ وارڈ ولیج سکریٹریٹ میں ریاپڈ ٹسٹنگ کٹس اور ہاسپٹلوں میں پرسنل کئیر کٹس رکھے جارہے ہیں۔ انہوں نے جگن موہن ریڈی کو مزید بتایا کہ ادویات کا ذخیرہ رکھنے کے ساتھ آکسیجن انفراسٹرکچر کے ساتھ57ہزار آکسیجن بیڈس کو تیار رکھا جارہا ہے۔