دہلی

سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی مسلمانوں سے دعا کی اپیل

سپریم کورٹ نے 15ستمبر کو وقف قانون 2025ء سے متعلق مقدمہ کا فیصلہ سنانا طے کیا ہے، یہ نازک اور بہت اہم وقت ہے، آپ حضرات کے علم میں ہے کہ بورڈ نے اس سلسلے میں ہر طرح کی کاوشیں کی ہیں۔

نئی دہلی (پریس نوٹ) سپریم کورٹ نے 15ستمبر کو وقف قانون 2025ء سے متعلق مقدمہ کا فیصلہ سنانا طے کیا ہے، یہ نازک اور بہت اہم وقت ہے، آپ حضرات کے علم میں ہے کہ بورڈ نے اس سلسلے میں ہر طرح کی کاوشیں کی ہیں، چھوٹے بڑے جلسے کئے ہیں، پریس کانفرنسیں کی ہیں، بتی گل کرنے، کالی پٹی باندھنے اور ہیومن چین نکالنے کا اہتمام کیا ہے، اور غیر مسلم بھائیوں کو بھی اس تحریک میں شامل کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے،

اس کے ساتھ ساتھ لیگل کوششیں بھی جاری ہیں، اس سلسلے میں ملک کے بہترین لائرز کی مدد حاصل کی گئی ہے، اور اُن کی مؤثر اور مدلل بحث کے نتیجہ میں اس قانون کی کم از کم تین دفعات کو فی الحال کورٹ نے ملتوی رکھا ہے، اب کورٹ اس سلسلے میں اہم فیصلہ سنانے جا رہا ہے،

بحیثیت مسلمان ہمارا یقین ہے کہ اصل فیصلہ زمین پر نہیں آسمان پر ہوتا ہے، اور جو بھی نتیجہ آتا ہے، وہ اللہ تعالیٰ کے مشیت سے آتا ہے۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے تمام مسلمانوں اور بالخصوص بورڈ کے تمام عہدیداران، ارکان اور اس کی ذیلی کمیٹیوں کے ممبران سے درخواست کی کہ خصوصی طور پر نماز حاجت پڑھنے کا اہتمام کریں

اور اس مقدمہ کے مسلمانوں کے حق میں اور شریعت کے مطابق فیصل ہونے کی دعاء کریں، نیز کثرت سے درود شریف اور ’حسبنا اللّٰہ ونعم الوکیل‘ پڑھیں اور اللہ کے دربار میں رجوع ہوں، تمام مسلمان اس کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کریں، مرد بھی عورتیں بھی، بڑے بھی بچے بھی، نیز مسجدوں میں بھی دعائیں کی جائیں۔