طویل غور و خوض اور فٹنس کے پیش نظر سوریہ کمار کو ٹی 20 کا کپتان بنایا گیا: اگرکر
ہندوستانی مرد کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اجیت اگرکر نے کہا کہ سوریہ کمار یادو کو فٹنس کے معیار اور طویل بحث ومباحثے کے بعد ٹی20 بین الاقوامی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ لیا گیا۔
نئی دہلی: ہندوستانی مرد کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اجیت اگرکر نے کہا کہ سوریہ کمار یادو کو فٹنس کے معیار اور طویل بحث ومباحثے کے بعد ٹی20 بین الاقوامی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ لیا گیا۔
سری لنکا میں محدود اوورز کی سیریز کے لیے روانہ ہونے سے قبل پریس کانفرنس کے دوران اگرکر نے کہا، ”آپ راتوں رات کسی کو کپتان بنانے کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ ہم نے اس پر کافی تبادلہ خیال کیا اور ڈریسنگ روم سے بھی فیڈ بیک لیا کہ ایک کپتان کے طورپر ہم کون کون سی خوبیاں تلاش کررہے ہیں۔
ہمارے لیے سب سے بڑی بات یہ تھی کہ ہمارا کپتان ایسا ہونا چاہیے جو کسی بھی وقت میدان میں اترنے کے لیے تیار ہو۔ یہ ہماری پہلی شرط تھی۔ سوریہ کمار کے ساتھ آپ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ فٹنس اتنا بڑا مسئلہ کبھی نہیں رہا ہے۔ اس سے ہمیں فیصلہ لینے میں بہت مدد ملی۔”
اگرکر نے سوالیہ لہجے میں کہا، ”اگر ہاردک اچانک زخمی ہو جاتے تو ہمارے پاس کپتانی کے لیے کوئی آپشن نہیں بچتا۔ وہاں روہت کے رہنے سے چیزیں آسان تھیں اور ہمارے پاس اختیارات تھے۔ ایسا پہلے بھی ہو چکا ہے، جب ہاردک اچانک زخمی ہوں اور ہمارے پاس کپتانی کا کوئی آپشن نہیں بچا ہو۔ اس لیے ہم ایسی صورت حال نہیں چاہتے تھے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’جہاں تک شبھمن کی نائب کپتانی کا تعلق ہے، وہ تینوں فارمیٹس میں کھیلتے ہیں۔ پچھلے کچھ سالوں میں ان کے کھیل میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ اس لیے ہمیں ایک نوجوان آپشن چاہیے تھا جو ڈریسنگ روم میں تجربہ کار کھلاڑیوں سے سیکھ سکے اور ضرورت پڑنے پر ٹیم کی کپتانی کر سکے۔
ہم دوبارہ ایسی صورتحال نہیں چاہتے تھے کہ ہمیں اچانک کپتان تلاش کرنا پڑے۔ ہم چاہتے ہیں کہ شبھمن میں قائدانہ صلاحیتیں پروان چڑھے اور انہیں اس کا تجربہ حاصل ہو۔ اگرچہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ وہ مستقبل کے کپتان ہیں لیکن اس وقت ہماری سوچ یہی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’آپ جانتے ہیں کہ پنت بین الاقوامی کرکٹ میں کیا کر سکتے ہیں۔ حادثے سے پہلے وہ ہر فارمیٹ میں ہمارے لیے کلیدی کھلاڑی تھے۔ انہوں نے ایک بار اکیلے ہی ہمیں ٹیسٹ سیریز جتوائی ہے۔
اس لئے آپ چاہتے ہیں کہ وہ ٹیم کے لیے کھیلیں۔ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ون ڈے کرکٹ میں ان کی واپسی کا دوسرا بڑا قدم ہونے والا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے بعد وہ ون ڈے میں بھی کامیاب واپسی کریں گے۔
انہوں نے کہا، ’’اگر کوئی برسوں بعد واپسی کر رہا ہے تو آپ یہ بھی چاہتے ہیں کہ اس پر کوئی دباؤ نہ ہو، خاص طور پر نائب کپتانی کا۔ اس لیے ہمارے پاس ہر فارمیٹ میں ایک اضافی وکٹ کیپر کا آپشن ہے۔
طویل فارمیٹ میں کے ایل راہل ہمارا دوسرا آپشن ہیں۔ ون ڈے ورلڈ کپ ان کے لیے اچھا رہا اور اب ٹیسٹ سیزن آنے والا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی مستقبل قریب میں ہندوستانی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کریں گے۔