معطل آئی پی ایس آفیسر وظیفہ پرسبکدوشی کے روز بحال
آندھرا پردیش کے سینئر آئی پی ایس آفیسر اے بی وینکٹیشور کو وظیفہ پر سبکدوشی کے دن خدمات پر بحال کیا گیا۔ آندھرا کے چیف سکریٹری کے ایس جواہر ریڈی نے جمعہ کے روز وینکٹیشور راؤ کی خدمات پر بحالی کے احکام جاری کئے۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے سینئر آئی پی ایس آفیسر اے بی وینکٹیشور کو وظیفہ پر سبکدوشی کے دن خدمات پر بحال کیا گیا۔ آندھرا کے چیف سکریٹری کے ایس جواہر ریڈی نے جمعہ کے روز وینکٹیشور راؤ کی خدمات پر بحالی کے احکام جاری کئے۔
ان احکام کی روشنی میں 1989 بیاچ کے آئی پی ایس آفیسر راؤ کو کمشنر، پرنٹنگ اور اسٹیشنری کے عہدہ پر فائز کیا گیا۔ حکومت کے اس اقدام سے ان کی سرویس پر وظیفہ پر سبکدوشی کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ اس آئی پی ایس عہدیدار نے جمعرات کے روز چیف سکریٹری سے ملاقات کی تھی۔
سنٹرل ایڈ منسٹریٹیو ٹریبونل (سی اے ٹی) کے احکام کے خلاف حکم التوا جاری کرنے سے اے پی ہائی کورٹ کے انکار کے بعد انہوں نے انہیں، عہدہ پر بحال کرنے کی خواہش کی تھی اور چیف سکریٹری سے اس بات کی خواہش بھی کی تھی کہ انہیں تمام پے، الاونس اور دیگر فوائد کے ساتھ سرویس پر بحال کیا جائے۔
ایک ڈیویژن بنچ نے مشاہدہ کے دوران اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ سنٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل کے احکام پر حکم التواء جاری کرنے سے درخواست گزار کے مقابلہ میں آئی پی ایس آفیسر کو بڑی پریشانی لاحق ہوگی کیونکہ آئی پی ایس آفیسر 31مئی کو وظیفہ پر سبکدوش ہونے والے ہیں تاہم عدالت العالیہ نے یہ واضح کردیا کہ عہدیدار کی خدمات پربحالی سے ان کے خلاف مجرمانہ کارروائی متاثر نہیں ہوگی۔
سابق ٹی ڈی پی دور میں راؤ چیف انٹلیجنس کے عہدہ پر فائز تھے۔ ریاست میں برسراقتدار آنے کے چند ماہ بعد وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے 8 فروری2020 کو وینکٹیشور راؤ کو خدمات سے معطل کردیا تھا۔ ان پر ریاستی انٹلیجنس چیف کے طور پر اسرائیل سے سیکورٹی سے مربوط آلات جیسے ایرو اسٹاٹ اینڈ ان مین ایرئل وہیکل (ایس اے وی) خرید نے میں قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے اپریل 2022 کے اپنے احکام میں کہا کہ کسی بھی آئی پی ایس آفیسر کو دو سے زائد سال تک معطل نہیں کیا جاسکتا جس کے بعد مئی2022 میں راؤ کو خدمات پر بحال کیا گیا اور ریاستی حکومت نے انہیں کمشنر پرنٹنگ اینڈ اسٹیشنری کے عہدہ پر فائز کیا تاہم چنددنوں بعد حکومت نے یہ کہتے ہوئے انہیں دوبارہ معطل کردیا کہ ان کے خلاف مجرمانہ الزامات کی تحقیقات زیرالتواء ہیں اور وہ گواہوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے حکومت کے احکام کو سی اے ٹی میں چالینج کیا۔ دلائل کی سماعت کے بعد سی اے ٹی (حیدرآباد) نے 8مئی2024 کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک کیس میں آفیسر کو دوبارہ معطل نہیں کیا جاسکتا اور سی اے ٹی نے راؤ کو خدمات پربحال کرنے کا حکم دیا اور حکومت کو وینکٹیشور راؤ کو تمام ادائیگی، الاونس اور دیگر فوائد دینے کی ہدایت دی۔ حکومت نے سی اے ٹی کے احکام کو ہائی کورٹ میں چالینج کیا مگر عدالت العالیہ نے حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا۔