ادھار مانگنے والوں کو جواب دینے کا انوکھا طریقہ۔ وائرل تصویر نے سب کو ہنسا دیا
حال ہی میں ایک ایسی تصویر وائرل ہوئی ہے جسے دیکھ کر آپ بھی ہنسی روک نہیں پائیں گے۔ یہ تصویر ایک دکان یا دفتر کے باہر لگے نوٹس بورڈ کی ہے، جس پر ایک مزاحیہ اور چبھتی ہوئی تحریر درج ہے: "ادھار صرف 80-90 سال کے لوگوں کو دیا جائے گا، وہ بھی ان کے والدین سے پوچھ کر۔"

دہلی: انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر اکثر دلچسپ اور مزاحیہ مواد وائرل ہوتا رہتا ہے۔ کبھی ویڈیوز، تو کبھی تصاویر، جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنتی ہیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کی جاتی ہیں۔
حال ہی میں ایک ایسی تصویر وائرل ہوئی ہے جسے دیکھ کر آپ بھی ہنسی روک نہیں پائیں گے۔ یہ تصویر ایک دکان یا دفتر کے باہر لگے نوٹس بورڈ کی ہے، جس پر ایک مزاحیہ اور چبھتی ہوئی تحریر درج ہے: "ادھار صرف 80-90 سال کے لوگوں کو دیا جائے گا، وہ بھی ان کے والدین سے پوچھ کر۔”
اس تصویر میں جو پیغام دیا گیا ہے، وہ نہ صرف لوگوں کو ہنسا رہا ہے بلکہ ایک سنگین حقیقت کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔ ہندوستان جیسے ملک میں جہاں ادھار لینا اور دینا ایک عام سی بات ہے، اس طرح کے مزاحیہ اور طنزیہ پیغامات تیزی سے وائرل ہو جاتے ہیں۔ لوگوں نے اس تصویر کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیا ہے، جیسے کہ فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام۔ مختلف صارفین نے اس پر دلچسپ اور مزاحیہ کمنٹس بھی کیے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا، "کاش میں نے یہ طریقہ پہلے اپنایا ہوتا۔”
دوسرے صارف نے کہا، "یہ سب سے محفوظ طریقہ ہے۔”
یہ مزاحیہ تصویر انسٹاگرام اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی تھی۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے ایک صارف نے کہا، "منا کرنا ہے تو صاف صاف کر دو، یہ کیا بات ہوئی؟” ایک اور نے لکھا، "ادھار دینے کا طریقہ کچھ زیادہ ہی کیژول ہے۔” ایک اور نے کہا، "سیدھا سیدھا کہہ دو نا کہ ادھار نہیں دیں گے۔”
حالانکہ یہ مذاق میں کہا گیا ہے، لیکن یہ حقیقت کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ بغیر سوچے سمجھے ادھار دینا ایک سنگین مسئلہ بن سکتا ہے۔ اس تصویر نے لوگوں کو نہ صرف ہنسانے کا کام کیا ہے بلکہ ایک ضروری پیغام بھی دیا ہے کہ ہمیں ادھار دینے سے پہلے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے۔
یہ تصویر سوشل میڈیا پر ایک انوکھے طریقے سے وائرل ہوئی ہے اور اس نے لوگوں کو ہنسی کے مواقع فراہم کیے ہیں، ساتھ ہی ایک سنگین مسئلے کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں اپنے مالی معاملات میں محتاط رہنا چاہیے اور صرف اسی صورت میں ادھار دینا چاہیے جب اس کے بارے میں تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔