حیدرآباد

حیدرآباد میٹرو کی چھ گنا توسیع کا منصوبہ 69,000 کروڑ روپے کی لاگت کی منظوری

گریٹر حیدرآباد میں میٹرو ریل کے نیٹ ورک میں چھ گنا اضافہ یقینی ہے کیونکہ تلنگانہ کابینہ نے اگلے 3-4 سالوں میں 69,000 کروڑ روپئے کی لاگت سے بڑے پیمانے پر توسیع کی منظوری دے دی ہے۔

حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد میں میٹرو ریل کے نیٹ ورک میں چھ گنا اضافہ یقینی ہے کیونکہ تلنگانہ کابینہ نے اگلے 3-4 سالوں میں 69,000 کروڑ روپئے کی لاگت سے بڑے پیمانے پر توسیع کی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
ٹی یو ڈبلیو جے ایف کے ایک وفد کی چیرمین تلنگانہ میڈیا اکیڈیمی سے ملاقات
گنیش اتسو سمیتی اور وی ایچ پی کے وفد کی میٹرو ریل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹرکو تجاویز
میٹروریل کے مسافرین کی تعداد کو دگنا کرنے کی ضرورت: کے ٹی آر
جمعیت علماء عنبرپیٹ کا مشاورتی اجلاس، ممبرسازی مہم کو مکمل کرنے اور عظمتِ صحابہؓ و یومِ آزادی کے پروگرامز پر اہم فیصلے
مادری زبانوں کی حفاظت و ترویج وقت کی اہم ترین ضرورت ہے: وزیر اقلیتی بہبود سے وفد کی ملاقات

فی الحال حیدرآباد میٹرو تین راہداریوں پر چل رہی ہے جس کی کل لمبائی 69 کیلو میٹر ہے۔ حکومت نے گزشتہ ماہ پرانے شہر میں میٹرو کو وسعت دینے کے لیے بقیہ 5.5 کلومیٹر کے حصے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ہائیٹیک سٹی کے قریب رائدورگم سے شمش آباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے تک 31 کلومیٹر طویل ایئرپورٹ میٹرو کے لیے ٹینڈر کا عمل آخری مرحلے میں ہے۔

کابینہ نے پیر کو بی ایچ ای ایل سے لکڑی کاپل تک میٹرو لائن کو میا پور (26 کلومیٹر) تک کنیکٹیویٹی اور ناگول سے ایل بی نگر (5 کلومیٹر) تک توسیعی لاگت کے نظرثانی شدہ تخمینہ کے ساتھ 9,100 کروڑ روپے کی منظوری دی۔

ان کے علاوہ، کابینہ نے تقریباً 60,000 کروڑ روپے کی لاگت سے 278 کلومیٹر کے 12 میٹرو کوریڈورز کو منظوری دی۔ اس سے شہر کے اندر اور اس کے ارد گرد میٹرو کا مجموعی رابطہ 414.5 کلومیٹر ہو جائے گا۔

میٹرو کے آٹھ توسیعی کوریڈور ہوں گے جبکہ چار آؤٹر رنگ روڈ (اوآرآر) میٹرو کوریڈور ہوں گے۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے محکمہ ایم اے اینڈ یو ڈی اور میٹرو ریل کے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ان تمام راہداریوں کے لیے پی پی آر (ابتدائی پروجیکٹ رپورٹس)/ ڈی پی آر تیار کریں۔