تلنگانہ

تلنگانہ انتخابات: لمحہ آخر میں امیدواروں کی تبدیلی نے تمام کو چونکادیا

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں لمحہ آخر میں امیدواروں کی تبدیلی نے تمام کو چونکادیا اور بڑی پارٹیوں میں وابستگیوں کی تبدیلی کی حوصلہ افزائی کی، گذشتہ روزاس ریاست میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ختم ہوگئی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں لمحہ آخر میں امیدواروں کی تبدیلی نے تمام کو چونکادیا اور بڑی پارٹیوں میں وابستگیوں کی تبدیلی کی حوصلہ افزائی کی، گذشتہ روزاس ریاست میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ختم ہوگئی ہے۔

متعلقہ خبریں
اکیڈیمکلی گلوبل نے حیدرآباد میں پہلا تجرباتی مرکز قائم کیا
جمعیتہ علماء ضلع نظام آباد کی مجلس منتظمہ کا اجلاس وممبر سازی مہم کا آغاز
تلنگانہ انتخابات: ووٹ دینے کے لیے آنے والے دو افراد کی موت
ورنگل میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کا بھرپور اہتمام
انتخابی ڈیوٹی پر 2.5 لاکھ اسٹاف کی تعیناتی:وکاس راج

اہم اپوزیشن کانگریس کے ساتھ ساتھ بی جے پی نے لمحہ آخری میں امیدوار تبدیل کئے جس سے کچھ الجھن دیکھی گئی۔کانگریس پارٹی نے نارائن کھیڑ سے اپنا امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے چند گھنٹے پہلے تبدیل کردیا۔

ظہیرآباد کے سابق رکن پارلیمنٹ سریش شیٹکر کو قبل ازیں اس حلقہ سے امیدوار بنایاگیا تھاجنہوں نے پرچہ نامزدگی کے تین سیٹس داخل کئے تھے تاہم بی فارم پی سنجیوریڈی کو دیاگیا جو حال ہی میں بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔

کانگریس لیڈرپٹیل رمیش ریڈی نے آل انڈیا فارورڈ بلاک کے امیدوار کے طورپر پرچہ نامزدگی داخل کیا کیونکہ پارٹی نے سابق وزیر آردامودرریڈی کو امیدواربنایا۔رمیش ریڈی سے سال 2018کے انتخابات میں دامودرریڈی کیلئے امیدواری کی قربانی دینے کی خواہش کی گئی تھی۔پٹن چیرواسمبلی حلقہ میں این مدھومدیراج نے بی ایس پی سے پرچہ نامزدگی داخل کیا کیونکہ کانگریس نے لمحہ آخر میں ان کی جگہ کے سرینواس گوڑکو امیدواربنایا۔

اسی دوران کانگریس کے لیڈروں کی جانب سے 18ناراض لیڈروں سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے جو اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے پر مایوس ہیں۔اسی طرح بی جے پی نے ویمل واڑہ کا ٹکٹ ٹی اوما کو دیاتھا تاہم اب اس حلقہ سے نئی تبدیلی کے طورپر زعفرانی جماعت نے سی ایچ وکاس راو کو امیدواربنایاہے۔

وکاس راو، مہاراشٹرکے سابق گورنرو تلنگانہ بی جے پی کے سینئر لیڈر سی ایچ ودیاساگر راو کے بیٹے ہیں۔پارٹٰ نے وکاس راو کوبی فارم حوالے کیا۔بی جے پی نے اپنی چوتھی فہرست میں اوما کانام شامل کیاتھا۔زعفرانی جماعت کی جانب سے ٹکٹ کے اعلان کے باوجود اوما کو بی فارم حاصل نہیں ہوا ہے،حالانکہ انہوں نے پرچہ نامزدگی کے تین سیٹس داخل کئے تھے۔

پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن ایک بڑی تبدیلی کے طورپر وکاس راو کی امیدواری کااعلان کیاگیا اور ان کو بی فارم بھی حوالے کیاگیا۔اسی دوران راجیشورراو دیش پانڈے جن کو سنگاریڈی اسمبلی حلقہ سے امیدواربنایاگیا تھاکو بی فارم حوالے نہیں کیاگیا۔

پی مامڈی راجو کو زعفرانی جماعت نے بی فارم حوالے کیا۔راجیشورراو دیشپانڈے نے مایوس ہوکر آزاد امیدوار کے طورپر پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔اسی طرح بی جے پی نے ونپرتی اسمبلی حلقہ سے اشواتھاماریڈی کے بجائے انوگوناریڈی کو بی فارم حوالے کیا۔اسی طرح بیلم پلی سے سری دیوی کے بجائے کے ایماجی، چندرائن گٹہ اسمبلی حلقہ سے ستیہ نارائنا مدیراج کی جگہ مہیندر کو بی فارم حوالے کیاگیا۔