بنگلہ دیش میں اسکان کو نشانہ بنانے پر تسلیمہ نسرین کا اظہار تشویش
مصنفہ اور سماجی جہدکار تسلیمہ نسرین نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر اسلام پسندوں کے عتاب پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ چٹگانگ کے گروپ حفاظت ِ اسلام نے اسکان پر امتناع کا مطالبہ کیا ہے۔
نئی دہلی (آئی اے این ایس) مصنفہ اور سماجی جہدکار تسلیمہ نسرین نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر اسلام پسندوں کے عتاب پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ چٹگانگ کے گروپ حفاظت ِ اسلام نے اسکان پر امتناع کا مطالبہ کیا ہے۔
اس تنظیم کا نعرہ ہے ایک اسکان کو پکڑو اور پھر اسے ذبح کردو۔ وہ اسکان کے ارکان کو ہلاک کرنا چاہتی ہے۔ بنگلہ دیش کے قومی مدرسوں سے نکلی حفاظت ِ اسلام سخت گیر اسلام پسند تنظیم ہے۔ تسلیمہ نسرین نے سوال کیا کہ کیا اسکان دہشت گرد تنظیم ہے جس پر امتناع عائد کردیا جائے؟ کیا اسکان نے ہرے کرشنا ہرے راما کا جاپ کرتے ہوئے کسی کو ہلاک کیا ہے؟
تسلیمہ نسرین نے نشاندہی کی کہ اسکان دنیا کے کئی ممالک میں سرگرم ہے اور اسے کہیں بھی بنگلہ دیش جیسے مسائل کا سامنا کرنا نہیں پڑا۔ ایسا کیوں ہے؟ ایسا اس لئے ہے کہ بنگلہ دیش میں اسلام پسندوں اور جہادیوں کی بڑی تعداد ہے جو دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو برداشت نہیں کرتی۔
وہ غیرمسلموں کو زک پہنچانے یا انہیں بنگلہ دیش سے نکال باہر کرنے کے ہر طرح کے حربے اختیار کرتی ہے۔ حفاظت ِ اسلام‘ بنگلہ دیش میں دہشت گردوں کا رول ادا کررہی ہے جبکہ اسکان عتاب جھیل رہی اقلیت ہے۔
انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانشیسنیس (اسکان) گوڑیا ویشنو ہندو تنظیم ہے جس کے ماننے والے کئی ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ وزیراعظم شیخ حسینہ کی بے دخلی کے بعد بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت خوفزدہ ہے۔