حیدرآباد

کے کویتا کی اندراپارک دھرنا چوک میں بھوک ہڑتال

کے کویتا نے کہا کہ جیوتی راؤ پھلے وہ شخصیت ہیں جنہوں نے پسماندہ طبقات، خواتین اور سماج کے کمزور طبقات کی آواز بن کر جدوجہد کی۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے بھی انہیں اپنا ’گرو‘ تسلیم کیا تھا۔

حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس وصدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے آج اندرا پارک دھرنا چوک پر ایک روزہ بھوک ہڑتال منظم کی۔ یہ احتجاج عظیم سماجی مصلح  جیوتی راؤ پھلے کے مجسمہ کو احاطہ قانون ساز اسمبلی میں نصب کرنے کے مطالبہ پر کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
پہلگام دہشت گرد حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے کینڈل مارچ

کے کویتا نے کہا کہ جیوتی راؤ پھلے وہ شخصیت ہیں جنہوں نے پسماندہ طبقات، خواتین اور سماج کے کمزور طبقات کی آواز بن کر جدوجہد کی۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے بھی انہیں اپنا ’گرو‘ تسلیم کیا تھا۔

ایسے عظیم مصلح کا مجسمہ تلنگانہ اسمبلی میں نصب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔کویتا نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت (AI) کی آڑ میں حقائق سے نظریں چرا رہے ہیں۔

 انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’AI‘ کا مطلب آرٹیفیشل انٹلیجنس نہیں، بلکہ ‘Anumula Intelligence’ ہے، جو ریاست کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انمولا انٹلیجنس عوام کو گمراہ کرنے اور بی سی طبقات کے ساتھ ناانصافی کرنے میں مصروف ہے۔ کویتا نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی اراضی کے معاملے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انمولا انٹلی جنس اے آئی تلنگانہ میں عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔

بی آر ایس لیڈر نے ایچ سی یو  بحران پر تنقید کی۔ انہوں نے ریاست میں اے آئی کے معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ‘یہ مصنوعی ذہانت نہیں ہے، یہ انمولا انٹلی جنس ہے جو جاسوسی، طلبہ کی آوازوں کو سبوتاج اور د با رہی ہے۔

صدر جاگروتی نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کے دوران ریاست میں خاندانی سروے کی تفصیلات ویب سائٹ پر فراہم کی گئیں، لیکن موجودہ حکومت سروے  اور اس کی تفصیلات جاری کرنے سے کترا رہی ہے۔

 انہوں نے 42 فیصد ریزرویشن کے لئے مسلسل جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے بی سی طبقات کے لئے تین علیحدہ بل اسمبلی میں منظور کئے گئے۔ لیکن چار ہفتے گزرنے کے باوجود ان بلز کی موجودہ حیثیت واضح نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کو بتائے کہ آیا بلز گورنر کے پاس زیر التوا ہیں یا صدر جمہوریہ ہند کو بھیجے گئے ہیں۔ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر وزیراعظم سے ملاقات کی جائے۔

کویتا نے کہا کہ بی جے پی نے واضح طور پر بی سی مردم شماری نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس لئے اس پارٹی پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکز پر دباؤ ڈالنا ہے تو بی آر ایس بھی ساتھ دے گی، لیکن کانگریس کی طرح دہلی میں ڈرامائی دھرنے نہیں کئے جائیں گے بلکہ ضرورت پڑی تو غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کانگریس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ دہلی میں آدھے ادھورے مظاہرے کر کے عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔“راہول گاندھی کے آنے کی بات کی گئی لیکن وہ نہیں آئے، اور دہلی میں وزیراعلیٰ نے ایسی زبان میں خطاب کیا جو مرکزی قیادت کو سمجھ ہی نہیں آئی۔کویتا نے مطالبات کی فہرست سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں جیوتی راؤ پھلے کا مجسمہ 11 اپریل سے قبل نصب کیا جائے۔

 بی سی طبقات کے لئے 42 فیصد ریزرویشن پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔اسمبلی میں منظورہ تینوں بلز کی موجودہ حیثیت کو عوام کے سامنے واضح کیا جائے۔ بی سی مردم شماری کی تفصیلات فوری طور پر شائع کی جائیں۔ مرکز پر دباؤ ڈال کر بی سی مردم شماری مکمل کرائی جائے۔کویتا نے کہا کہ "ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں، جتنی بھی رکاوٹیں آئیں، ہم سماجی انصاف کی جنگ لڑتے رہیں گے۔

 اگر حکومت خاموش رہی تو ہم دہلی جا کر بھی جدوجہد کے لئے تیار ہیں۔یہ احتجاج نہ صرف تلنگانہ جاگروتی بلکہ بی آر ایس اور یونائیٹڈ پھلے فرنٹ کی اجتماعی کوششوں کا ثمرہ ہے۔یہ تحریک مساوات اور سماجی انصاف کے حصول تک  جاری  رہے گی۔