تلنگانہ

تلنگانہ ہائی کورٹ کا ایچ ایم ڈی اے کو حیدرآباد کے جھیلوں اور بفر زونز کی حفاظت کے لیے حکم

یہ علاقے آلودگی کو روکنے، بایو ڈائیور سٹی کو محفوظ رکھنے اور پانی کے ذخیروں کو بحال کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے حیدرآباد کی جھیلوں اور ان کے بفر زونز کی حفاظت کے لیے اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
100کروڑ اثاثوں کی موجودگی کے بعد عہدیدار گرفتار
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری

ان احکامات کا مقصد غیر قانونی تجاوزات کو روکنا اور تمام جھیلوں کو غیر مجاز تعمیرات سے بچانا ہے جو ایچ ایم ڈی اے (حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں۔

ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ ایک عوامی مفاد کی درخواست (PIL) کے بعد آیا ہے جو 2023 میں فائل کی گئی تھی۔ درخواست میں شہر کی جھیلوں اور بفر زونز کے غیر قانونی قبضے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

اہم احکامات : ہائی کورٹ نے ایچ ایم ڈی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ تمام جھیلوں کے مکمل ٹینک سطح (FTL) اور بفر زون کی حدود کو واضح طور پر متعین کرے۔

یہ اقدام جھیلوں کے قدرتی ماحول کو بچانے اور ان کے گرد غیر قانونی تجاوزات کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

غیر قانونی تعمیرات پر عدالت کا موقف: عدالت نے خاص طور پر راماما کنٹہ جھیل کے بفر زون میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹورازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ (NITHM) کی غیر قانونی عمارت کی تعمیر پر بات کی۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یہ تعمیرات قوانین کی خلاف ورزی ہیں جو جھیلوں کے بفر زونز کی حفاظت کے لیے بنائے گئے ہیں۔

جھیلوں کی حفاظت کی اہمیت: جھیلوں کے بفر زونز کی حفاظت حیدرآباد کے ماحولیاتی توازن کے لیے ضروری ہے۔

یہ علاقے آلودگی کو روکنے، بایو ڈائیور سٹی کو محفوظ رکھنے اور پانی کے ذخیروں کو بحال کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

نتیجہ: ہائی کورٹ کے احکامات سے یہ واضح ہے کہ عدالت حیدرآباد کی جھیلوں اور ان کے بفر زونز کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کرے گی تاکہ شہر کی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔