تلنگانہ: ٹریفک قواعد کا پتہ چلانے تلنگانہ کی سڑکوں پر جدید اے آئی کیمروں کی تنصیب
اس سال کے پہلے چند مہینوں میں روزانہ اوسطاً 2.25 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔ جنوری سے جون کے درمیان جملہ412 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے، جو پچھلے سال کے اسی عرصہ میں 265 کروڑ روپے کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے۔ سال کے آخر تک یہ رقم 800 کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
حیدرآباد: حال ہی میں تلنگانہ کی سڑکوں پر جدید اے آئی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جو قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری پکڑتے ہیں۔
اس سال کے پہلے چند مہینوں میں روزانہ اوسطاً 2.25 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔ جنوری سے جون کے درمیان جملہ412 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے، جو پچھلے سال کے اسی عرصہ میں 265 کروڑ روپے کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے۔ سال کے آخر تک یہ رقم 800 کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
سپریم کورٹ کی روڈ سیفٹی کمیٹی نے کہا ہے کہ دسمبر تک ریاست میں حادثات 30 فیصد تک کم ہونے چاہئیں، اس لئے تلاشی اور جرمانے مزید بڑھ سکتے ہیں۔
یہ کیمرے گاڑیوں کے نمبر پلیٹ اسکین کرتے ہیں اور ٹریفک کنٹرول روم کو ڈیٹا بھیجتے ہیں۔ سسٹم یہ بھی چیک کرتا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس اور انشورنس کی مدت ختم ہوئی ہے یا نہیں، اور خلاف ورزیوں کو فوری شناخت کرتا ہے۔
سگنل کی خلاف ورزی، اسٹاپ لائن کی خلاف ورزی، ہیلمٹ کے بغیر گاڑی چلانا وغیرہ کی خلاف ورزی پر ای-چالان فوری جاری ہو جاتا ہے۔
جملہ 792 کیمروں میں گریٹرحیدرآبادمیں 549 اور اضلاع میں 243 لگائے گئے ہیں۔
ٹرانسپورٹ محکمہ کی جانب سے 60 کیمرے نصب کرنے کے لئے ٹنڈر جاری کئے گئے ہیں۔ حادثات کے زیادہ امکانات والے علاقوں میں 100 ای۔انفورسمنٹ ڈیوائس لگانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
اے آئی کیمرے نمبر پلیٹس کو واضح طور پر دیکھ لیتے ہیں، چاہے اندھیرا ہی کیوں نہ ہو۔وہ یہ معلوم کر لیتے ہیں کہ گاڑی کتنی بار پکڑی گئی اور کتنے افراد گاڑی میں سوار ہیں۔
حادثہ کی صورت میں خلاف ورزی کرنے والے بچ نہیں سکتے۔ پہلے بعض مقامات پر چار کیمروں کی کامیاب تنصیب کے بعد انہیں کئی اہم چوراہوں پر نصب کیا گیا ہے۔ مقصد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کو روکنا ہے۔