تلنگانہ کے وزیر تارک راما راو نے منی پور میں دو خواتین کو برہنہ گھمانے کے واقعہ کی سخت مذمت کی
تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم ونسق تارک راما راو نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت منی پورمیں خوفناک تشدد پر انتہائی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم ونسق تارک راما راو نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت منی پورمیں خوفناک تشدد پر انتہائی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔
سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ٹوئیٹر پر سرگرم تارک راما راو نے اس خصوص میں کئے گئے ٹوئیٹ میں کہا”ہم ہندوستانیوں نے اُس وقت طالبان کی مخالفت کی جب انہوں نے خواتین اور بچوں کا احترام نہیں کیا تاہم اب ہمارے ملک میں کوکی طبقہ کی خواتین کو میٹوئی طبقہ کے ہجوم کی جانب سے برہنہ پریڈ کروایاجارہا ہے اور ان پر جنسی حملہ کیاجارہا ہے۔
یہ واقعہ پریشان کن ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ کس طرح ہندوستان میں بربریت ہورہی ہے۔
تمام طرح کے خوفناک تشدد اور لااینڈ آرڈر کے مکمل طورپر مفلوج ہونے کانظارہ مرکزی حکومت کررہی ہے اور وہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ منی پورکا وقار جل رہا ہے اوروزیراعظم مودی، امیت شاہ کہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین ذات کے جھگڑوں کی وجہ سے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنا وحشیانہ طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک واقعات اس بات کی مثال ہیں کہ ملک میں عام طور پر بربریت کس قدر ہورہی ہے۔
مرکزی حکومت خاموشی سے تشدد کی اس بھیانک صورتحال اور خراب امن و امان کو دیکھ رہی ہے۔