تلنگانہ

تلنگانہ: پیاز کی قیمتوں میں شدیدکمی، کسان فصل کو کھیتوں میں سڑتے ہوئے دیکھنے پر مجبور

تازہ فصل کی فروخت کے لیے زیادہ خریدار نہیں ہیں اور کسان جو ہنگامی طور پر فصل فروخت کرنا چاہتے ہیں، انہیں کھلی منڈیوں میں صرف 600 سے 800 روپے فی کوئنٹل مل رہے ہیں۔ اس کے باوجود، ریٹیلرس وہی پیاز صارفین کو 20 سے 25 روپے فی کلو میں فروخت کررہے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے پیاز کے کسان اب اپنی محنت سے اگائی گئی فصل کو کھیتوں میں سڑتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، کیونکہ قیمتوں میں شدید کمی واقع ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مرکزی ٹیم کی ملاقات
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

تازہ فصل کی فروخت کے لیے زیادہ خریدار نہیں ہیں اور کسان جو ہنگامی طور پر فصل فروخت کرنا چاہتے ہیں، انہیں کھلی منڈیوں میں صرف 600 سے 800 روپے فی کوئنٹل مل رہے ہیں۔ اس کے باوجود، ریٹیلرس وہی پیاز صارفین کو 20 سے 25 روپے فی کلو میں فروخت کررہے ہیں۔


کسان جو فصل میں بھاری سرمایہ کاری کر چکے ہیں، اب صرف بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ کے ساتھ رہ گئے ہیں۔ یہ بحران ملک گیر ہے اور تلنگانہ کے چھوٹے کسان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ پچھلے سال کی اونچی قیمتیں، جو 4,000 روپے فی کوئنٹل سے زائد تھیں، دیکھ کر کسانوں نے مختلف اضلاع میں پیاز کی کاشت کی ۔


تلنگانہ، جو دراصل پیاز کی کمی والی ریاست ہے، میں ٹھوک قیمتیں 10 سے 15 روپے فی کلو کے درمیان ہیں، جو پیداوار کی لاگت 25-30 روپے فی کلو (مزدوری اور دیگر ان پٹ سمیت) سے کہیں کم ہیں۔ حالیہ منڈی کی قیمتیں انتہائی مایوس کن ہیں۔ 17 اکتوبر کو بوئن پلی منڈی میں اوسطاً 14 روپے فی کلو (1,100-1,400 روپے فی کوئنٹل) جبکہ 15 اکتوبر کو گُڈی مالکا پور میں 11 روپے فی کلو درج کی گئی۔

جوگولامبا گدوال کے عالم پور اور آس پاس کے علاقے پیاز کی پیداوار کے مراکز سمجھے جاتے ہیں۔ پیاز کے لئے کوئی ایم ایس پی فراہم نہیں کی جاتی، جس سے کسان درمیانی لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیئے گئے ہیں۔