تلنگانہ:’سم باکس‘ فراڈ کے ذریعہ دھوکہ بازوں کی موبائل فون ڈیٹا آف ہونے کے باوجود انٹرنیٹ کال اوردھوکہ دہی
ان کے ذریعہ کال کرنے والا شخص چاہے کسی بھی ملک سے کال کرے، وہ ہندوستان میں مقیم لگتا ہے اور لوگوں کو دھوکہ دیتا ہے۔ چند دن پہلے منچریال ضلع میں پولیس نے ایک گروہ کو گرفتار کیا، جس کی تحقیقات میں حیران کن حقائق سامنے آئے کہ یہ دھندا کمبوڈیا سے چل رہا تھا۔

حیدرآباد: جدید ٹکنالوجی کے ساتھ ساتھ سائبر مجرم روزانہ نئے انداز میں اپنی چالاکیاں دکھا رہے ہیں۔ آپ کا موبائل فون ڈیٹا آف ہونے کے باوجود اگر انٹرنیٹ کال کنیکٹ ہو جائے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟ عموماً جواب ہوگا کہ ایسا ممکن نہیں، لیکن یہ مکمل سچ نہیں ہے۔
سائبر فراڈ کرنے والے اگر چاہیں تو ’سم باکس‘ نامی فراڈ کے ذریعہ یہ بھی کر سکتے ہیں۔یہ چالاکیاں زیادہ تر ’گولڈن ٹرائینگل‘ کے علاقوں یعنی کمبوڈیا، میانمار اور لاوس کے گرد چلائی جاتی ہیں۔ چینی گروہ اب سم باکس کے کاروبار میں ملوث ہیں۔
ان کے ذریعہ کال کرنے والا شخص چاہے کسی بھی ملک سے کال کرے، وہ ہندوستان میں مقیم لگتا ہے اور لوگوں کو دھوکہ دیتا ہے۔ چند دن پہلے منچریال ضلع میں پولیس نے ایک گروہ کو گرفتار کیا، جس کی تحقیقات میں حیران کن حقائق سامنے آئے کہ یہ دھندا کمبوڈیا سے چل رہا تھا۔
وائس اوور انٹرنیٹ پروٹوکول (وی او آئی پی) کے ذریعہ دھوکہ دہی کی جارہی ہے۔مجرم غیر ملکی کالس کو وی او آئی پی ٹکنالوجی کے ذریعہ مقامی کالس میں بدل کر بات کرتے ہیں۔ وہ لائسنس یافتہ انٹرنیشنل لانگ ڈسٹنس آپریٹر (آئی ایل ڈی او) نیٹ ورک سے بچ کر روٹروں کے ذریعہ یہ کام کرتے ہیں، جس سے کالس پر صرف مقامی کال چارجس لگتے ہیں۔
اس سے ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان کو بھاری نقصان پہنچتا ہے۔ یہ چالاکیاں گولڈن ٹرائینگل کے چینی سائبر گروہوں کی خاص حکمت عملی ہیں۔ یہ لوگ شمال مشرقی ہندوستان کے آسام، منی پور، ناگالینڈ جیسے علاقوں سے سم کارڈ جمع کر کے ملک بھر میں اپنے ایجنٹس کو فراہم کرتے ہیں۔
سم باکس کے ذریعہ ایک وقت میں سینکڑوں کالس یا ایس ایم ایس بھیجے جا سکتے ہیں۔ ایک سم باکس میں کم از کم 16 اور زیادہ سے زیادہ 1024 سم کارڈس کنیکٹ کیے جا سکتے ہیں، یعنی ایک ساتھ 1024 لوگوں کو کال کرنا ممکن ہے۔
گولڈن ٹرائینگل کے گروہ فون کریں تو یہاں کے سیٹ اپ سے وہ کالس مقامی کالس میں تبدیل ہو کر سائبر شکاروں تک پہنچتی ہیں۔ چاہے کال بین الاقوامی ہو یا موبائل ڈیٹا آف ہو، کال منسلک ہو سکتی ہے، جس سے چینی گروہ اس ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھا کر سائبر فراڈ کر رہے ہیں۔
اگر بین الاقوامی کال لوکل نمبر سے آئے تو موبائل اسکرین پر عام طور پر ’نو نمبر‘ ظاہر ہوتا ہے۔ اگر کال کسی نامعلوم نمبر سے آتی ہے جس کے آگے +91 نہیں بلکہ کوئی اور کوڈ ہو تو سمجھیں وہ کسی اور ملک کا نمبر ہے۔ اگر ایسے نمبر سے کال آکر بینک کی تفصیلات طلب کیے جائیں تو فوراً سائبر فراڈ کا شبہ کریں۔