تلنگانہ کے نوجوانوں کو ملازمت کے بہانے میانمار اسمگل کرنے کا انکشاف، 5 افراد گرفتار
تلنگانہ سائبر سیکیورٹی بیورو (TGCSB) نے ایک بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جو تلنگانہ کے بے روزگار نوجوانوں کو میانمار کے میاواڈی علاقے لے جا کر وہاں سائبر کرائم ریکٹس میں جبراً کام کرواتے تھے۔
تلنگانہ سائبر سیکیورٹی بیورو (TGCSB) نے ایک بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جو تلنگانہ کے بے روزگار نوجوانوں کو میانمار کے میاواڈی علاقے لے جا کر وہاں سائبر کرائم ریکٹس میں جبراً کام کرواتے تھے۔ یہ گرفتاریاں بی این ایس، امیگریشن ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت عمل میں آئیں۔
گرفتار شدہ ملزمین میں وسم گووردھن، بانوٹھو مدن لال، سید محمد مدنی المعروف میکس، سوگنا سدھیر کمار اور گنگالا نوین شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ افراد نوجوانوں کو غیر ملکی ملازمتوں کا جھانسہ دے کر پیسے وصول کرتے، پاسپورٹ ضبط کرتے اور انہیں میانمار پہنچانے کے بعد آن لائن جعلسازی کے نیٹ ورکس میں دھکیل دیتے تھے۔
دو متاثرین شرن اور جیون ریڈی میاواڈی میں حراست کے دوران میانمار آرمی کے ہاتھ لگنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوئے اور وزارتِ داخلہ کی مدد سے ہندوستان واپس لائے گئے۔ بعد ازاں TGCSB نے واپس آنے والے 45 متاثرین کے بیانات قلم بند کیے، ان کے آلات کا ڈیٹا حاصل کیا اور ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) تشکیل دی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اسمگلرز انسٹاگرام، ٹیلیگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی اشتہارات جاری کرتے تھے، جن میں نوجوانوں کو بیرونِ ملک ہائی پے ڈیٹا انٹری جابز کا لالچ دیا جاتا تھا۔ مگر میانمار پہنچتے ہی انہیں مجبور کیا جاتا تھا کہ وہ:
- سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی
- ڈیجیٹل اریسٹ اسکیمیں
- او ٹی پی حاصل کرنے کے طریقے
- رومانوی فراڈ
- اور دوسرے آن لائن جرائم
جیسے غیر قانونی دھندوں میں حصہ لیں۔
ٹی جی سی ایس بی نے اعلان کیا ہے کہ بیرونِ ملک بیٹھے دیگر ملزمین کے خلاف لوک آؤٹ سرکولر (LOC) جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں بھی قانون کے دائرے میں لایا جا سکے۔ بیورو نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ:
- بیرونِ ملک ملازمت کے ہر آفر کی اچھی طرح جانچ کریں
- بھرتی کے نام پر پہلے سے کوئی رقم ادا نہ کریں
- مشکوک ملازمت کے اشتہارات فوراً رپورٹ کریں
شکایت درج کروانے کے لیے شہری 1930 ہیلپ لائن یا www.cybercrime.gov.in پورٹل سے رجوع کر سکتے ہیں۔
TGCSB کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو انسانی اسمگلنگ کے ذریعے سائبر کرائم میں دھکیلنا اب ایک بڑھتا ہوا خطرہ ہے، اور اس نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے مزید کارروائیاں جاری رہیں گی۔
Munsif News 24×7 اس معاملے سے متعلق نئی پیش رفت قارئین تک پہنچاتا رہے گا۔