مسجد پر مندر کا دعویٰ، بی جے پی ایم ایل اے جوتے پہن کر اندر گھس گئے (ویڈیو وائرل)
مقامی افراد کے مطابق، بال مکند کے ساتھ کچھ اراضی مافیا بھی موجود تھے، جن کی نظر وقف کی 14 بیگھا قیمتی زمین پر ہے۔ پولیس نے جب موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا تو انہیں بھی مسجد کے کاغذات دکھائے گئے۔

بھوپال: راجستھان کے ہوا محل اسمبلی حلقے کے بی جے پی ایم ایل اے، بال مکند آچاریہ، نے ایک متنازعہ اقدام کرتے ہوئے اپنے حامیوں کے ساتھ جوتے پہنے ہوئے شیعہ امام باڑہ مسجد میں داخل ہو کر مسجد پر مندر ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا، جس سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ معاملہ پولیس تک پہنچ گیا اور مقامی لوگوں نے مسجد کے قانونی دستاویزات پولیس کو دکھائے، جس کے بعد بال مکند وہاں سے چپکے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
واقعہ کے دوران مسجد میں نماز کی تیاری ہو رہی تھی، جس وقت بال مکند مسجد میں داخل ہوئے۔ ان کے اس عمل پر نمازیوں میں شدید غصہ پیدا ہوگیا اور جب مسجد کے شعیہ وقف اراضی کے کاغذات دکھائے گئے تو ان کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب ہو گیا۔ لوگوں نے بتایا کہ بال مکند اکثر ایسی حرکتیں کرتے ہیں، جہاں وہ کہیں بھی داخل ہو کر جھوٹی بنیادوں پر اراضی کو مندر یا کسی اور جگہ قرار دے کر قبضہ کی کوشش کرتے ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق، بال مکند کے ساتھ کچھ اراضی مافیا بھی موجود تھے، جن کی نظر وقف کی 14 بیگھا قیمتی زمین پر ہے۔ پولیس نے جب موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا تو انہیں بھی مسجد کے کاغذات دکھائے گئے۔
امام باڑہ کے امام نے پولیس کو تحریری شکایت بھی درج کرائی، جس میں ایم ایل اے کی بدتمیزی اور جوتے پہن کر مسجد میں داخل ہونے کی شکایت کی گئی۔ شکایت میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور اس تمام صورتحال نے مقامی آبادی میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔