دہلی

15 ریاستوں میں جئے ہند سبھائیں منعقد کرنے کا اعلان

کانگریس نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ 20 اور 30 مئی کے دوران 15 ریاستوں میں ”جئے ہند سبھائیں“ منعقد کرے گی اور حکومت کی جانب سے قومی سلامتی سے نمٹنے اور ہند۔ پاک کے درمیان جنگ رکوانے میں امریکہ کی ثالثی پر اس کی خاموشی پر سوالات اٹھائے گی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ 20 اور 30 مئی کے دوران 15 ریاستوں میں ”جئے ہند سبھائیں“ منعقد کرے گی اور حکومت کی جانب سے قومی سلامتی سے نمٹنے اور ہند۔ پاک کے درمیان جنگ رکوانے میں امریکہ کی ثالثی پر اس کی خاموشی پر سوالات اٹھائے گی۔

ان میٹنگوں میں ریٹائرڈ فوجی‘ پارٹی قائدین اور عوام شرکت کریں گے۔ کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیمی) کے سی وینوگوپال نے ایکس پر ایک پوسٹ میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہاکہ انڈین نیشنل کانگریس ہماری مسلح افواج کی بہادری اور کامیابی کو سلام کرنے ملک بھر میں جئے ہند سبھاؤں کا انعقاد عمل میں لائے گی۔

ہم سیکوریٹی کوتاہیوں‘ قومی سلامتی سے نمٹنے حکومت کے طریقہ کار اور ہمارے سیکوریٹی معاملات میں امریکہ کے شامل ہونے پر اس کی خاموشی پر سوالات بھی اٹھائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ 20 تا 30 مئی دہلی‘ بارمیر‘ شملہ‘ ہلدوانی‘ پٹنہ‘ جبلپور‘ پونے‘ گوا‘ بنگلورو‘ کوچی‘ گوہاٹی‘ کولکتہ‘ حیدرآباد‘ بھوبنیشور اور پٹھان کوٹ میں جئے ہند سبھائیں منعقد کی جائیں گی جن میں ریٹائرڈ فوجی‘ پارٹی قائدین اور عوام حصہ لیں گے۔ کانگریس نے ایک دن پہلے ملک بھر میں ریالیاں نکالنے کے اپنے منصوبہ کا اعلان کیا تھا۔

پارٹی نے بی جے پی پر آپریشن سندور کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملک بھر میں ریالیاں نکالے گی تاکہ ہند۔ پاک کے درمیان جنگ بندی کے لئے ثالثی کرنے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوؤں پر وزیراعظم کی خاموشی پر سوال اٹھاسکے۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی(سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ کے بعد جس میں چہارشنبہ کے روز کمیٹی کے کئی ارکان اور سینئر قائدین نے شرکت کی تھی‘ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش اور پارٹی کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا تھا کہ بی جے پی فوجی کارروائی کو اپنے لئے ایک برانڈ بنانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ یہ کارروائی مسلح افواج اور ہمارے ملک سے تعلق رکھتی ہے۔

سی ڈبلیو سی میٹنگ میں ایک قرارداد بھی منظورکی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پہلگام حملہ بظاہر انٹلیجنس کی ناکامی کے بارے میں انتہائی تشویشناک سوالات اٹھاتا ہے۔کشیدگی میں اضافہ اور اس خطہ میں خطرہ ہونے کی معلومات رہنے کے باوجود دہشت گردوں نے ایک بڑا حملہ کرنے میں کامیابی حاصل کی جس میں کئی قیمتیں جانیں گئی ہیں۔ ہم سرکاری تخمینہ کے منتظر ہیں۔

یہ امر انتہائی بدبختانہ ہے کہ ابھی تک جواب دہی طئے نہیں ہوئی ہے۔ پہلگام حملہ کے ذمہ دار دہشت گرد ہنوز مفرور ہیں۔ سی ڈبلیو سی انہیں فوری پکڑنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ حکومت کو یہ وضاحت کرنی چاہئے کہ ایسی کوتاہی کی اجازت کس طرح دی گئی اور واضح وارننگس کے باوجود کوئی ضروری احتیاطی اقدامات کیوں نہیں کئے گئے تھے۔ ٹیلی ویژن پر پبلک ریلیشنس کی مشقوں سے قومی سلامتی کا انصرام ممکن نہیں۔ اس کے لئے پیشہ ورانہ چوکسی‘ ادارتی جواب دہی اور کڑی محنت درکار ہے۔