سوشیل میڈیا

لیڈی کوچ کو جنسی ہراسانی، بی جے پی وزیر کے خلاف ایف آئی آردرج

خاتون نے کہاکہ اس نے میرے کاغذات سائیڈٹیبل پر رکھے اور اپنا ہاتھ میرے پیرپررکھا اور کہا تم مجھے پہلی نظر میں ہی بھاگئی تھی۔ مجھے خوش کرو‘ میں تمہیں خوش کروں گا۔ میں نے اس کا ہاتھ ہٹادیا۔اس نے میرا ٹی شرٹ پھاڑڈالا۔

چندی گڑھ: ہریانہ کے وزیراسپورٹس سندیپ سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا معاملہ درج ہوا ہے۔ شکایت ایک خاتون کوچ نے درج کرائی ہے۔ چندی گڑھ میں پولیس نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
نابالغ لڑکی کا استحصال اور بلیک میل کرنے والا پڑوسی نوجوان گرفتار
نوح میں 28 اگست تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل
خاتون پہلوانوں کو جنسی ہراسانی، ایف آئی آر درج کرنے دہلی پولیس کا تیقن
خاتون ریسلرس کے الزامات پر دہلی پولیس کمشنر سے رپورٹ طلب

 36 سالہ بی جے پی قائد کے خلاف جو ہندوستانی ہاکی ٹیم کا سابق کپتان ہے اور پہلی مرتبہ رکن اسمبلی بنا ہے ہفتہ کے دن ایف آئی آردرج ہوئی۔ وزیراسپورٹس نے تاہم الزامات کو بے بنیاد قراردے کر خارج کردیا اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

 ریاست کی ایک جونیئر ایتھلیٹکس کوچ نے جمعرات کے دن جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیاتھا اور جمعہ کے دن وزیرکے خلاف پولیس میں شکایت کی تھی۔ سابق اولمپین پر آئی پی سی (تعزیرات ہند) کی دفعات354‘354A‘ 354B‘342اور506 لگائی گئی ہیں۔

 خاتون نے جمعہ کے دن میڈیا سے کہا کہ میں نے ایس ایس پی میڈم سے شکایت کردی ہے۔ مجھے امید ہے کہ انصاف ملے گا اور چندی گڑھ پولیس میری شکایت کی تحقیقات کرے گی۔

 اس نے الزام عائد کیاکہ سندیپ سنگھ نے اسے پہلی مرتبہ ایک جم میں دیکھا تھا اور انسٹاگرام پر اس سے ربط پیدا کیاتھا۔ لیڈی کوچ نے دعویٰ کیاکہ کروکشیتر کا رکن اسمبلی ملاقات پر زوردیتا رہا۔ اس نے نیشنل گیمس سرٹیفکیٹ زیرالتوا ہے اور وہ اس سلسلہ میں ملناچاہتا ہے۔

 خاتون نے کہا کہ بدبختی سے میری فیڈریشن نے میرا سرٹیفکیٹ گنوادیاتھا اور میں اس سلسلہ میں حکام سے ربط میں تھی۔ وہ چندی گڑھ میں سندیپ سنگھ کے ریسڈنس کم کیمپ آفس آئی۔ وہیں وزیر نے اس پر ہاتھ ڈالا۔ وہ اسے سائیڈکیبن میں لے گیا۔

 اس نے میرے کاغذات سائیڈٹیبل پر رکھے اور اپنا ہاتھ میرے پیرپررکھا اور کہا تم مجھے پہلی نظر میں ہی بھاگئی تھی۔ مجھے خوش کرو‘ میں تمہیں خوش کروں گا۔ میں نے اس کا ہاتھ ہٹادیا۔اس نے میرا ٹی شرٹ پھاڑڈالا۔ میں رو رہی تھی‘میں نے مدد کیلئے آوازلگائی۔

 وزیرکا سارا اسٹاف وہاں تھا لیکن کسی نے بھی میری مدد نہیں کی۔ سابق چیف منسٹر ہریانہ بھوپیندرسنگھ ہوڈا نے غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا جبکہ انڈین نیشنل لوک دل نے منوہرلال کھٹر حکومت سے مطالبہ کیاکہ سندیپ سنگھ کو فوری برطرف کردیاجائے اور معاملہ کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم (ایس آئی ٹی) بنائی جائے۔