دہلی

کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف ریمارکس، وجئے شاہ کو عبوری راحت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کے ”توہین آمیز“ تبصرہ کے معاملہ میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی ہدایت پر روک لگانے کی درخواست پر جمعرات کو عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کے ”توہین آمیز“ تبصرہ کے معاملہ میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی ہدایت پر روک لگانے کی درخواست پر جمعرات کو عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اس معاملہ کی سماعت جمعہ کو ہوگی۔ہائی کورٹ نے وزیر کے مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کا از خود نوٹس لیا تھا اور ریاستی حکومت کو ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وجئے شاہ کی جانب سے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے آج درخواست کا ذکر کئے جانے پر کہا کہ وزیر شاہ نے ایسا تبصرہ کیا ہے تو یہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔بی جے پی لیڈر شاہ ریاستی حکومت میں قبائلی امور کے وزیر ہیں۔

جسٹس گوائی کی سربراہی والی بنچ نے وزیر کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم پر فوری روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ اس معاملہ کی کل خود سماعت کرے گی۔درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اپنے خلاف درج ایف آئی آر پر روک لگانے کی درخواست کی تھی۔وزیر شاہ کی وکیل ویبھا دتہ مکھیجہ نے بنچ کو بتایا کہ انہوں نے (شاہ) اپنے تبصروں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہیں غلط سمجھا گیا ہے۔

میڈیا نے اسے غلط انداز میں پیش کیا ہے۔ ہم مقدمہ درج کرنے کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں تاہم بنچ نے کہا کہ شاہ ایک وزیر ہیں۔ اس حوالہ سے ان کا تبصرہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا۔جسٹس گوائی نے کہا کہ دستوری عہدہ پر فائز شخص کو ایسے وقت میں غیر ذمہ دارانہ بات نہیں کرنی چاہیے جب ملک ایسے حالات سے گزر رہا ہے۔

(شاہ) کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔شاہ کے مبینہ بیان پر ازخود نوٹ لیتے ہوئے ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے دن کیس کی سماعت کرتے ہوئے خاتون آرمی آفیسر کے خلاف ”توہین آمیز“ اور ”بدزبانی“کرنے پر ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ شاہ نے 12 مئی کو اندور کے قریب ایک تقریب میں یہ تبصرہ کیا تھا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر خاتون آرمی آفیسر کو ”دہشت گردوں کی بہن“کہا تھا۔

کرنل قریشی‘پاکستان کے زیر قبضہ مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے کیمپوں پر ہندوستانی مسلح فورسس کی کارروائی کے لئے چلائے گئے آپریشن سندور کے بارے میں باقاعدہ پریس بریفنگ کرنے والی ٹیم میں شامل کئے جانے کے بعد سے خبروں میں ہیں اوراسے ہندوستان میں ”ناری شکتی کے عروج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے بعد سے وہ خصوصی بحث کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔عدالتی حکم کی پیروی کرتے ہوئے پولیس نے چہارشنبہ کی شام وجئے شاہ کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا تھا۔