انتخابی میدان چھوڑنے کے فیصلہ پر امریکی صدر کا بڑا بیان ، کیا جوبائیڈن نے ہار مان لی؟
دوسری جانب ،لگ بھگ دو تہائی ڈیموکریٹس نے سروے میں کہہ دیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے اور ان کی پارٹی کو ایک مختلف امیدوار کھڑا کرنے دینا چاہیے۔
واشنگٹن: اس بات کا قوی امکان ہے کہ ذہنی و جسمانی صحت کے حوالے سے اگر رپورٹ منفی آ گئی تو امریکی صد رجو بائیڈن انتخابی دوڑ سے دستبردار ہو سکتے ہیں۔ بائیڈن نے بلیک انٹرٹینمنٹ ٹی وی نیوز سے ایک گفتگو کے دوران اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے۔
اکیاسی سالہ جو بائیڈن نے گفتگو کے دوران کہا کہ عمر صرف آپ کو تجربات سکھاتی ہے،میں نے اس ملک کے لیے جو بہتر سمجھا وہ کیا اور اگر موقع دیا گیا تو مزید کرنا چاہوں گا البتہ ڈاکٹروں نے مجھ میں اگر کوئی طبی نقص یا بیماری ظاہر کی تو میں انتخابی دوڑ سے اپنا نام واپس لے سکتا ہوں۔
دوسری جانب ،لگ بھگ دو تہائی ڈیموکریٹس نے سروے میں کہہ دیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے اور ان کی پارٹی کو ایک مختلف امیدوار کھڑا کرنے دینا چاہیے۔
ایک نئے سروے سے پتہ چلا ہے کہ 10 میں سے صرف تین ڈیموکریٹس کو بہت زیادہ یقین ہے کہ بائیڈن کے پاس دفتر میں مؤثر طریقے سے خدمت کرنے کی ذہنی صلاحیت موجود ہے۔یاد رہے کہ صدر جو بائیڈن کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جان پیئر نے ایک بیان میں بتایا کہ بائیڈن کو ڈیلاویئر ریاست میں ان کے گھر منتقل کیا جائے گا جہاں وہ تنہائی میں رہ کر اس عرصے میں اپنی ذمے داریوں انجام دیتے رہیں گے۔