حیدرآباد
ٹرینڈنگ

ووٹروں تک پہونچنے مجلس کا تلگونغمہ جاری

دلکش دھنوں اور مسحور کن موسیقی کے ساتھ 6منٹ کا یہ نغمہ مجلس اور اس کے سپریمو اسد الدین اویسی کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتا ہے۔ اسد اویسی، مسلسل پانچویں بار اس حلقہ سے ایک بار پھر کامیابی کے خواہاں ہیں۔

حیدرآباد: حلقہ لوک سبھا حیدرآباد کے تلگو ووٹرس تک رسائی حاصل کرنے کے اقدام کے حصہ کے طور پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) ایک تلگو نغمہ (گیت) کے ساتھ سامنے آئی ہے۔

متعلقہ خبریں
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
حیدر آباد کے 5 لاکھ 41 ہزار بوگس ووٹ فہرست سے حذف
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

دلکش دھنوں اور مسحور کن موسیقی کے ساتھ 6منٹ کا یہ نغمہ مجلس اور اس کے سپریمو اسد الدین اویسی کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتا ہے۔ اسد اویسی، مسلسل پانچویں بار اس حلقہ سے ایک بار پھر کامیابی کے خواہاں ہیں۔

 مجلس نے ہفتہ کے روز اس میوزک ویڈیو کو جاری کیا جس میں اویسی کے اپنے حلقہ کے دورہ، تمام برادریوں کے افراد سے ملاقاتیں، عوام میں ان کے پتنگ اڑنے کے اشارے جو ان کی جماعت مجلس کا انتخابی نشان ہے، کو خصوصیت کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔

 اس نغمہ میں یہ بتایا گیا ہے کہ مذہب ا ور ذات کے قطع نظر اویسی کس طرح عوام کی خدمت کرتے آئے ہیں۔ پرانے شہر کے دوروں کے دوران ہندوں بالخصوص مندر انتظامی کمیٹی کے ارکان کی جانب سے اویسی کی گلپوشی اور پارٹی کے ہیڈکوارٹر دارالسلام میں ہندوں مرد وخواتین کی ان (اویسی) سے ملاقاتوں کی تصاویر کو اجاگر کیا گیا ہے۔

 پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اسد الدین اویسی کی جدوجہد پر مبنی اس نغمہ کے بول ہیں۔ گذشتہ سال نومبر میں اسمبلی انتخابات کے دوران بھی تلگو بولنے والے رائے دہندوں تک پہونچنے کیلئے مجلس نے تلگو میں نغمہ جاری کیا تھا۔

 حلقہ لوک سبھا حیدرآباد سے مجلس نے 1984 کے بعد سے کبھی بھی شکست نہیں کھائی ہے۔ اسد اویسی کے والد سلطان صلاح الدین اویسی پہلی بار1984 میں اس حلقہ کے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ والد کی ناسازی صحت کے سبب اسد الدین اویسی 2004میں پہلی بار اس حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔