طیارہ میں پیشاب کرنے کا کیس متاثرہ سپریم کورٹ سے رجوع
ایئر انڈیا طیارہ میں پیشاب کرنے کے کیس کی متاثرہ خاتون نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر طیاروں میں مسافرین کی بدسلوکی کے واقعات کے خلاف قواعد و ضوابط مدوّن کرنے ڈائرکٹر جنرل شہری ہوا بازی اور ایئرلائن کمپنیوں کو ہدایت جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
نئی دہلی: ایئر انڈیا طیارہ میں پیشاب کرنے کے کیس کی متاثرہ خاتون نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر طیاروں میں مسافرین کی بدسلوکی کے واقعات کے خلاف قواعد و ضوابط مدوّن کرنے ڈائرکٹر جنرل شہری ہوا بازی اور ایئرلائن کمپنیوں کو ہدایت جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
خاتون نے ناروا اور بدسلوکی کے واقعات، جس کی اطلاع قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو دینے قانوناً لازمی بنانے کی ہدایت بھی طلب کی۔ درخواست گزار نے عدالت ِ عظمیٰ سے یہ درخواست بھی کی کہ 72 سالہ متاثرہ اور بدسلوکی کے خاطیوں کو مزید پریشانی سے روکنے فوجداری کارروائیوں کی رپورٹ کرنے سے گریز کرنے کی ذرائع ابلاغ کو ہدایت جاری کی جائے۔
درخواست گزار نے یہ ادّعا پیش کیا کہ ایئرانڈیا اور ڈائرکٹر جنرل شہری ہوا بازی (ڈی جی سی اے) درخواست گزار کے لیے فکرمند ہونے میں ناکام رہے ہیں اور پیشاب کرنے والے بے قابو مسافر جو پرواز کے دوران زیادہ شراب نوشی کیا تھا کو قابو میں رکھنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ قومی ذرائع ابلاغ میں واقعہ کی مکمل رپورٹنگ سے دستور کے آرٹیکل 21 کے تحت متاثرہ فرد کو ملزم کے حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ ایڈوکیٹ راہول نارائن کے توسط سے پیش کردہ درخواست میں مذکورہ ادّعاجات پیش کیے گئے۔