پدم شری ایوارڈ یافتہ لوک فنکار درشنام موگلیا کی اراضی کی کمپاونڈ وال کو منہدم کردیا گیا
یہ لوک فنکار جوکنیرا موگلیا کے نام سے جانے جاتے ہیں، نے حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ موگلیا کو، حیات نگر علاقہ میں اراضی دی گئی تھی۔ موگلیا کو تلنگانہ کے کلچرل ہیرٹیج میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حکومت نے یہ قطعہ اراضی عطا کی تھی۔
حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے نواحی علاقہ حیات نگر میں نامعلوم شرپسندوں نے لوک فنکارو پدم شری ایوارڈ یافتہ، درشنام موگلیا کے پلاٹ (قطعہ اراضی) کے کمپاونڈ وال کو نقصان پہونچایا ہے۔ شرپسندوں نے کمپاونڈ وال کو منہدم کردیا۔چوموگلیا کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے دی گئی قطعہ اراضی کے اطراف تعمیر کی گئی۔
ریاست کے ثقافتی ورثہ میں ان کے تعاون کے اعتراف پر ریاستی حکومت نے موگلیا کو یہ امکنہ اراضی فراہم کی تھی۔ پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس، نامعلوم شرپسندعناصر کی شناخت کررہی ہے۔ مرکز نے روایتی کنیرا آرٹ فام جو تلنگانہ کا ایک منفرد فوک موسیقی کا آلہ ہے‘ کے تحفظ میں ان کے تعاون پر سال 2022میں موگلیا کو پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیاتھا۔
یہ لوک فنکار جوکنیرا موگلیا کے نام سے جانے جاتے ہیں، نے حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ موگلیا کو، حیات نگر علاقہ میں اراضی دی گئی تھی۔ موگلیا کو تلنگانہ کے کلچرل ہیرٹیج میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حکومت نے یہ قطعہ اراضی عطا کی تھی۔
حیات نگر کے انسپکٹر پولیس پی ناگر اجو گوڑ نے کہا کہ ہم اس علاقہ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی اسکیاننگ کررہے ہیں تاکہ اس کمپاونڈ وال مہندم کرنے کے واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کی شناخت کی جاسکے۔ پولیس آفیسر نے کہا کہ اس اراضی کا کوئی تنازعہ بھی نہیں ہے۔
لوک فنکار نے کہا کہ ان کی کسی سے کوئی مخاصمت بھی نہیں ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت نے موگلیا کو600مربع گز کا پلاٹ حوالہ کیا تھا۔ چند ماہ قبل اس فنکار نے شکایت کی تھی کہ حکومت سے انہیں ہر ماہ دئیے جانے والا 10ہزار روپے کا وظیفہ بھی نہیں مل رہا ہے جس کے سبب وہ شدید مالی مسائل سے دوچار ہیں۔