نیپال سرحد پر دینی مدارس کے ذرائع آمدنی معلوم کرنے کی مشق شروع
بیشتر مدارس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں کولکتہ‘ چینائی‘ ممبئی‘ دہلی اور حیدرآبادجیسے شہروں سے زکوٰۃ ملتی ہے لیکن ان کے پاس انہیں ملنے والی رقم کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
گورکھپور (یوپی): حکومت ِ اترپردیش نے ہند۔ نیپال سرحد پر چلنے والے تقریباً 1500 غیرمسلمہ دینی مدرسوں کے ذرائع آمدنی اور زیرتعلیم طلبا کی تعداد کا پتہ چلانے کی مشق شروع کردی ہے۔
مختلف اضلاع کے ڈسٹرکٹ مائناریٹی ویلفیر آفیسرس کے نام مکتوب میں رجسٹرار اترپردیش مدرسہ ایجوکیشن بورڈ جگموہن سنگھ نے سرحد کے قریب قائم مدرسوں کی آمدنی و خرچ کے ریکارڈ کے علاوہ زیرتعلیم طلبا کی تعداد کی جانکاری مانگی ہے۔ مدرسوں کو 3 زمروں میں بانٹنا ہوگا۔ پہلے زمرہ میں 100 تا 200 طلبا والے مدرسے ہوں گے۔
دوسرے میں 200 تا 500 اور آخری زمرہ میں 500 سے زائد طللبا والے مدرسوں کو رکھا جائے گا۔ گورکھپور کے مائناریٹی ویلفیر آفیسر آشوتوش پانڈے نے کہا کہ اس سلسلہ میں مکتوب مل گیا ہے اور اس مشق کا مقصد مدرسہ بورڈ کی ویب سائٹ پر ریکارڈ اَپ ڈیٹ کرنا ہے۔
یہ مدرسے اضلاع بلرام پور‘ شروستی‘ مہاراج گنج‘ سدھارتھ نگر‘ بہرائچ اور لکھم پور کھیری میں واقع ہیں۔ گزشتہ برس ستمبر۔ اکتوبر میں ریاستی حکومت نے مدرسوں کا 46 روزہ سروے کرایا تھا۔
بیشتر مدارس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں کولکتہ‘ چینائی‘ ممبئی‘ دہلی اور حیدرآبادجیسے شہروں سے زکوٰۃ ملتی ہے لیکن ان کے پاس انہیں ملنے والی رقم کا کوئی ریکارڈ نہیں۔