دہلی

وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا جمعرات کو پہلا اجلاس

قانون وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤز انیکس میں 22 /اگست کو منعقد ہوگا۔ وزارت امور اقلیت اور وزارت قانون و انصاف کے نمائندے‘ جے پی سی ارکان کو بل کے تعلق سے آگہی دیں گے۔

حیدرآباد: قانون وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤز انیکس میں 22 /اگست کو منعقد ہوگا۔ وزارت امور اقلیت اور وزارت قانون و انصاف کے نمائندے‘ جے پی سی ارکان کو بل کے تعلق سے آگہی دیں گے۔

متعلقہ خبریں
سوشل میڈیا کے اثرات کی جانچ کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل
وقف ترمیمی بل، مرکزی حکومت کے ارادے نیک نہیں ہیں: جعفر پاشاہ
وقف ترمیمی بل کے خلاف مجسمہ امبیڈکر ٹینک بنڈ پر کل جماعتی دھرنا، مولانا خیر الدین صوفی، عظمیٰ شاکر، عنایت علی باقری اور آصف عمری کا خطاب
شادی کی عمر سے متعلق بل پر جائزہ کمیٹی کی میعاد میں 4 ماہ توسیع

جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کے صدرنشین‘ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال ہیں‘ 31 رکنی کمیٹی میں 21 ارکان‘ لوک سبھا سے اور 10 راجیہ سبھا سے ہیں۔

وزیر امور اقلیت کرن رجیجو نے لوک سبھا کے گزشتہ اجلاس میں اس بل کو روشناس کروایا تھا تاہم اپوزیشن پارٹیوں کے اعتراض پر انہوں نے بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے مطالعہ کے لئے رجوع کرنے سے اتفاق کیا تھا۔ اسپیکر لوک سبھا اوم برلا نے کمیٹی سے کہا کہ اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کے پہلے ہفتہ کے آخری دن لوک سبھا کو پیش کریں۔

اس بل مجموعی طور پر 44 دفعات اور ان کی ذیلی دفعات میں ترامیم پیش کی گئیں۔ اس بل کے ذریعہ وقف بورڈ‘ وقف ٹریبونل اور وقف سروے کمیشن کے اختیارات کو محدود کیا گیا اور کسی جائیداد کی ملکیت پر وقف بورڈ اور سرکاری محکموں کے مابین تنازعہ پیدا ہوجانے کی صورت میں ضلع کلکٹر کو اختیار دیا گیا کہ وہ تنازعہ کی یکسوئی کریں۔

اس بل کے ذریعہ وقف بورڈ اور سنٹرل وقف کونسل میں غیر مسلم ارکان کی نامزدگی کا لزوم رکھا گیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اس بل کے نکات پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کا مقصد اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کو جواز فراہم کرنا ہے۔

a3w
a3w